• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

کسی کو علم نہیں تھا کہ تحریک انصاف ’تحریک تباہی‘ بن جائے گی، شہباز شریف

شائع November 29, 2023
میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے آلہ کاروں  کی سہولت کاری ملک دشمنی ہے —  فوٹو: ڈان نیوز
میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے آلہ کاروں کی سہولت کاری ملک دشمنی ہے — فوٹو: ڈان نیوز

سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ کسی کو علم نہیں تھا کہ اس وقت جو تحریک انصاف تھی وہ ’تحریک تباہی‘ بن جائے گی اور پورے پاکستان میں تباہی پھیلا دے گی۔

لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے جو آلہ کار ہیں ان کی سہولت کاری ملک دشمنی ہے، جب اس ملک کے خلاف سازش کی گئی، غداری کی گئی اور فوج میں تختہ پلٹنے کی بھیانک کوشش کی گئی جس کی پورے پاکستان نے مذمت کی اور اس میں کسی کو کوئی شک نہیں ہونا چاہیے، یہ بات ذہن میں رہنی چاہیے کہ جمہوریت غداری کو برداشت نہیں کرتی۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پہلی بات، ہم نے ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا اور انصاف کی طلب کے لیے ہم بلاامتیاز عدالتوں میں حاضری کو اپنا فرض سمجھتے ہیں اور یہ سب ہمارے لیے لائق احترام ہے، دوسری بات یہ ہے کہ نواز شریف سے لے کر پورے شریف خاندان اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے جو مشکلات اور سختیاں جھیلی ہیں وہ ریکارڈ کا حصہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے جیلیں کاٹیں، ہتھکڑیاں لگوائیں، اپنی بیٹی کو اپنے سامنے گرفتار ہوتے دیکھا، ایک دفعہ نہیں بلکہ دو مرتبہ جلا وطنی اختیار کی، اور آج وہ وطن واپس آئے ہیں تو انہوں نے اپنے آپ کو قانون کے سامنے پیش کردیا ہے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ تیسری بات یہ ہے کہ صرف نواز شریف کی حکومتیں گرائی گئیں کسی اور کی نہیں، نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹا گیا 2017 میں، صرف وفاق نہیں بلکہ بلوچستان کی حکومت جو اچھا بھلا کام کر رہی تھی اس کا بھی تختہ الٹ دیا گیا، صرف اور صرف میاں صاحب کی دشمنی اور مخالفت میں تاکہ ترقی اور خوشحالی کے سفر کا خاتمہ کیا جاسکے اور پھر آپ نے دیکھا کہ 6 سال بعد آج پاکستان کہاں کھڑا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ اگر نواز شریف چاہتے تو خیبر پختونخوا میں 2013 کے الیکشن کے بعد دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر اپنی ایک مخلوط حکومت بنا سکتے تھے لیکن انہوں نے نہ صرف اس سے انکار کیا بلکہ کہا کہ جمہوریت کا تقاضہ یہ ہے کہ جو اکیلی سب سے بڑی جماعت ہے اس کو موقع ملنا چاہیے اور وہ ہی اپنی صلاحیت کے حساب سے عوام کی خدمت کرے، مگر کسی کو علم نہیں تھا کہ اس وقت جو تحریک انصاف تھی وہ ’تحریک تباہی‘ بن جائے گی اور پورے پاکستان میں تباہی پھیلا دے گی۔

انہوں نے کہا کہ آج وقت آگیا ہے کہ ہم نواز شریف کی قیادت میں میدان میں اتریں اور جو پاکستان کے بچے اور بچیاں ہیں ان کو تکنیکی تعلیم، لیپ ٹاپ دیں، ان نوجوانوں بچے اور بچیوں کو عزت و وقار کے ساتھ پاکستان کے اندر اور باہر نوکریاں فراہم کرنے کے لیے نواز شریف اپنے انتخابی مہم کا اعلان کریں گے اور اس کے ساتھ معاشرے میں تمام دوسرے طبقات کے لیے ان شااللہ ہم اپنا منشور لے کر آئیں گے جو کہ دوبارہ اسی سفر کی نشاندہی کرے گا جس کا خاتمہ نواز شریف کے دور میں کیا گیا، بدقسمتی سے جو 5 سال ضائع ہوگئے ہیں اس کا دوبارہ آغاز ہوگا۔

الیکشن کے بروقت ہونے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ الیکشن وقت پر ہی ہوں گے، یہ قانون کی منشا ہے اور جمہوری تقاضوں کی بھی منشا ہے۔

لیول پلیئنگ فیلڈ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ آج میں عدالت میں پیش ہوا، میاں صاحب اسلام آباد کی عدالت میں حاضر ہوں گے، انصاف کی تلاش میں اس سے زیادہ لیول پلیئنگ فیلڈ کیا ہوسکتی ہے؟

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جب بنی گالہ کے غیر قانونی طور میں بنائے گئے گھر کو ثاقب نثار نے اجازت دے دی تو وہ لیول پلیئنگ فیلڈ دی تھی؟ اس سے ملحقہ کچی آبادیوں کو مسمار کیا گیا، غریبوں اور جھگیوں میں رہنے والے کے گھروں کو یہ کہہ کر مسمار کردیا گیا کہ یہ غیر قانونی ہیں اور 300 کنال پر محیط ایک عالی شان محل کو حلال کہا گیا تو یہ ہے لیول پلیئنگ فیلڈ؟ لیول پلیئنگ فیلڈ تو یہ ہے کہ میں آج یہاں پیش ہو رہا ہوں، نواز شریف اسلام آباد پیش ہو رہے ہیں۔

اپنی گفتگو کے آخر میں انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹا گیا اقامے کے اوپر ، پاناما کا نام و نشان نہیں ملا، وہ سیاہ دن تھا پاکستان کی تاریخ میں، عدلیہ پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی مرضی کی لفظیات نکالی اور اس کے اوپر نواز شریف کے خلاف فیصلہ دے دیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024