• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm

پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 23 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی کمی

شائع December 8, 2023
کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 9 کروڑ ڈالر ہیں— تصویر: رائٹرز
کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 9 کروڑ ڈالر ہیں— تصویر: رائٹرز

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر یکم دسمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران 23 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کم ہو کر 7 ارب ڈالر رہ گئے، جس کی وجہ قرضوں کی اقساط اور سود کی ادائیگی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں مرکزی بینک کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا گیا کہ ملک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر 12 ارب 10 کروڑ ڈالر ہیں، جس میں کمرشل بینکوں کے پاس موجود 5 ارب 9 کروڑ ڈالر بھی شامل ہیں، اسٹیٹ بینک کے پاس وسط جولائی سے اب تک ایک ارب 70 کروڑ کم ہو چکے ہیں۔

شرح تبادلہ مستحکم نظر آتی ہے لیکن قرضوں اور سود کی ادائیگی بڑھ رہی ہے جبکہ غیر ملکی کرنسی کی آمد نمایاں طور پر بہتر نہ ہونے کی وجہ سے معاشی صورتحال کے حوالے سے صورتحال خطرناک ہوسکتی ہے۔

عالمی بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا مارٹن رائزر نے حال ہی میں اقتصادی ماہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معیشت خراب انسانی ترقی کے نتائج اور بڑھتی ہوئی غربت کے باعث کم شرح نمو کے جال میں پھنسی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ معاشی صورتحال پاکستان کو موسمیاتی جھٹکوں کے لیے انتہائی خطرے سے دوچار کر دیتی ہے، جس میں ترقی کے لیے مالی وسائل کی کمی ہے اور بین الاقوامی تجربہ بتاتا ہے کہ ملکی قرضوں کی ری پروفائلنگ ہمیشہ اس وقت تک کام نہیں کرتی جب تک کہ تیز اور پائیدار اسٹرکچرل اصلاحات سے منسلک نہ ہو۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024