الیکشن کمیشن میں تقرر و تبادلے، سندھ اور بلوچستان کے صوبائی الیکشن کمشنرز تبدیل
ملک میں عام انتخابات کے انعقاد سے محض چند ماہ قبل الیکشن کمیشن نے سندھ اور بلوچستان کے صوبائی الیکشن کمشنرز کو تبدیل کر دیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سندھ کے صوبائی الیکشن کمشنر اعجاز احمد چوہان کو تبدیل کرکے الیکشن کمشنر بلوچستان تعینات کردیا گیا، وہ بلوچستان کے صوبائی الیشکن کمشنر شریف اللہ کی جگہ لیں گے جو اب الیکشن کمشنر سندھ کا عہدہ سنبھالیں گے۔
ایک نوٹیفکیشن میں الیکشن کمیشن نے کہا کہ یہ فیصلہ عوامی مفاد میں کیا گیا ہے، علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے ضلعی ریٹرننگ افسران، ریٹرننگ افسران اور اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران کی تعیناتی کو نوٹیفائی کیا، ان سب کو انتخابات کے لیے ضلعی انتظامیہ سے لیا گیا ہے۔
یہ ردوبدل ایم کیو ایم (پاکستان) کی جانب سے 8 فروری کو انتخابات کے منصفانہ انعقاد کے بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کرنے کے چند گھنٹے بعد کیا گیا، ایم کیو ایم کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ اعجاز احمد چوہان اور الیکشن کمیشن سندھ کے رکن نثار درانی ایک آئینی ادارے کے دفتر میں بیٹھ کر دراصل پیپلزپارٹی کی خدمت کر رہے ہیں۔
دریں اثنا الیکشن کمیشن نے انتخابات میں تاخیر کے خدشات کو دور کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی شیڈول کا اعلان آئندہ چند روز میں کر دیا جائے گا۔
یہ یقین دہانی چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے پیپلزپارٹی کے ایک وفد کو کروائی جس میں چاروں صوبوں کی نمائندگی تھی، وفد نے چیف الیکشن کمشنر کو بتایا کہ انتخابات میں تاخیر ناقابل قبول ہو گی۔
وفد میں سینیٹر تاج حیدر، سعید غنی، ناصر حسین شاہ، قمر زمان کائرہ، موسیٰ گیلانی، فیصل کریم کنڈی، چنگیز خان جمالی، روزی خان کاکڑ اور دیگر شامل تھے۔
وفد نے منصفانہ اور شفاف انتخابات کے لیے کچھ تجاویز پیش کیں اور قومی اور صوبائی اسمبلی کے ان حلقوں کی فہرست الیکشن کمیشن کے حوالے کی جہاں آبادی کے حجم میں 10 فیصد سے زائد کا فرق تھا۔
اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ الیکشن کمیشن پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اعلان کرے کہ انتخابات ملتوی کرنے کی درخواستیں قابل سماعت نہیں ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ انتخابات کی تاریخ سپریم کورٹ کے حکم کے تحت طے کی گئی ہے، اگر کوئی اسے تبدیل کرنا چاہتا ہے تو اسے سپریم کورٹ سے رجوع کرنا چاہیے۔
ایم کیو ایم سیاست کا مردہ گھوڑا ہے، سعید غنی
سابق سینیٹر سعید غنی نے ایم کیو ایم کو سیاست کا مردہ گھوڑا قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وہ الیکشن کمیشن میں پیپلز پارٹی کے بارے میں سفید جھوٹ بول رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے مخالفین اچھی طرح جانتے ہیں کہ سندھ میں ان کا سیاسی مستقبل نہیں ہے، جماعت اسلامی بھی ایک کے بعد ایک اعتراضات اٹھا کر عام انتخابات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ سندھ کی ضلعی انتظامیہ اور محکمہ پولیس کے تمام افسران کے تبادلے کر دیے گئے ہیں اور اب ایک بھی افسر، جو پیپلز پارٹی کی سابقہ حکومت کے دوران خدمات انجام دے رہا تھا، اب وہاں کام نہیں کر رہا۔
سعید غنی نے کہا کہ انہوں نے چیف الیکشن کمشنر کو کراچی کے ضلع شرقی میں حلقہ بندیوں کے حوالے سے پیپلزپارٹی کے تحفظات سے بھی آگاہ کیا۔
پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ انتخابات کے شیڈول کا جلد اعلان کیا جائے گا۔
علاوہ ازٰں سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے وفد نے اُن افسران کی فہرست بھی پیش کی ہے جن کے حال ہی میں تقرر و تبادلے کیے گئے ہیں، سندھ میں چیف سیکریٹری سے پٹواری تک سب کو تبدیل کردیا گیا ہے۔