• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

الیکشن نہ کرانے کے بہانے بنائے جا رہے ہیں، لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ افسوسناک ہے، فیصل کریم کنڈی

شائع December 15, 2023
ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے ملک کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں— فوٹو: ڈان نیوز
ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے ملک کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں— فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سیکریٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ الیکشن ہر صورت میں ہونے چاہئیں، الیکشن نہ کرانے کے بہانے بنائے جا رہے ہیں، لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ افسوسناک ہے۔

واضح رہے کہ 13 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے بیوروکریٹس کے ریٹرننگ افسران (آر اوز) سمیت دیگر انتخابی عملے کی بطور تعیناتی کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو معطل کردیا تھا۔

بعد ازاں، اگلے روز لاہور ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران (ڈی آر اوز) اور ریٹرننگ افسران (آر اوز) کی ٹریننگ روک دی تھی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ کے کل کے فیصلے پر یہ پریس کانفرنس کرنا پڑگئی ہے، الیکشن کمیشن نے الیکشن شیڈول کا اعلان کرنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے تاریخ بتائی تھی کہ شیڈول جاری کیا جائےگا، لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ افسوسناک ہے، الیکشن ہر صورت میں ہونے چاہئیں، الیکشن نہ کرانے کے بہانے بنائے جا رہے ہیں۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سیاسی جماعتیں الیکشن میں عوام کو فیصلہ کرنے دیں۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے ریٹرننگ افسران (آر آوز) اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران (ڈی آر اوز) کے لیے بیوروکریسی کی تعیناتی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا خلائی مخلوق کردار ادا کرے گی، کیا الیکشن کمیشن کا کردار بھی سپریم کورٹ کو ادا کرنا پڑے گا۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ایک پیج پر ہیں۔

فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں پرویز خٹک کے کہنے پر ٹرانسفر اور پوسٹنگ ہوئی ہیں، باقی صوبوں میں مسلم لیگ (ن) کے کہنے پر ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جیسے بھی حالات ہوں لیونگ پلیئنگ فیلڈ ہو یا نہ ہو، پیپلز پارٹی الیکشن چاہتی ہے، پیپلز پارٹی وقت پر الیکشن چاہتی ہے، یہ دونوں پارٹیاں الیکشن سے کیوں بھاگنا چاہتی ہیں۔

پیپلز پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات نے کہا کہ رات کے اندھیرے میں اگر آرڈیننس جاری ہوسکتا ہے، تو الیکشن کا شیڈول جاری کیوں نہیں ہوسکتا، ہم الیکشن ملتوی ہونے کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی، مسلم لیگ (ن) آئے، ملکر بیٹھتے ہیں، عوام کو فیصلہ کرنے دیں۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ہمیشہ سے ہی دہشتگردی کی مذمت کرتی آئی ہے، نئے رونما ہونے والے واقعات کی مذمت کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے ملک کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں، دہشت گردوں کو واپس لانے والوں سے سوال پوچھنا چاہیے۔

’لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے سے الیکشن میں تاخیر کی افواہیں گردش کر رہی ہیں‘

دریں اثنا، نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمٰن نے تحریک انصاف کی لاہور ہائی کورٹ میں درخواست پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی درخواست پر لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے سے الیکشن میں تاخیر کی افواہیں گردش کر رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فیصلے کے باعث الیکشن کمیشن میں جاری ریٹرننگ افسران اور ڈپٹی ریٹرننگ افسران کی تربیت بھی معطل ہوگئی ہے۔

سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا کہ تحریک انصاف کے رہنما خود تسلیم کر رہے ہیں کہ الیکشن میں تاخیر سے متعلق تاثر درست ہے، تحریک انصاف کے دوہرے معیار کی وجہ سے متوقع الیکشن شیڈول اور انتخابی عمل تاخیر کا شکار ہو گیا تو ذمہ دار کون ہوگا؟

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے ایک بار پھر انتخابی عمل کو متاثر کرنے کی کوشش کی ہے، یہ ان کی غیر جمہوری اور اور غیر سیاسی ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔

سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ عمران خان چاہتے ہیں، میں نہیں تو انتخابات بھی نہیں، واضع طور پر تحریک انصاف نہیں چاہتی کہ ملک میں انتخابات ہوں، پیپلز پارٹی الیکشن کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ملک بھر میں الیکشن مہم چلا رہے ہیں، ہمیں امید کے عدلیہ اس معاملے کو جلد از جلد سلجھائے گی اور الیکشن کمیشن مقرر وقت پر انتخابی شیڈول کا اعلان کرے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024