• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

الیکشن کمیشن نےعام انتخابات 2024 کیلئے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا

شائع December 20, 2023
ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں پرنٹ اورالیکٹرانک میڈیا کے خلاف ہر قسم کے تشدد سے اپنے کارکنوں کو روکیں گے — فائل فوٹو: رائٹرز
ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں پرنٹ اورالیکٹرانک میڈیا کے خلاف ہر قسم کے تشدد سے اپنے کارکنوں کو روکیں گے — فائل فوٹو: رائٹرز

الیکشن کمیشن نے عام انتخابات 2024 کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے تیار کیا ہے، الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کی تجاویز کو بھی ضابطہ اخلاق میں شامل کیا۔

ضابطہ اخلاق میں بتایا گیا کہ سیاسی جماعتوں اور امیدواروں سے کہا گیا ہے کہ وہ کسی ایسی رائے کا اظہار یا ایسا عمل نہیں کریں گے جس میں نظریہ پاکستان یا پاکستان کی خود مختاری، سالمیت اور سلامتی کے خلاف یا پاکستان کی عدلیہ کی آزادی یا خود مختاری اور افواج پاکستان کی شہرت کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو، انتخابی مہم کے دوران الیکشن کمیشن کی تضحیک سے اجتناب کرا جائے۔

الیکشن کمیشن کے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں دستور اور قوانین میں دیے گیے پاکستانی عوام کے حقوق اور آزادی کو سر بلند رکھیں گی، انتخابی امیدوار ، الیکشن ایجنٹ پولنگ کے دن انتخابی مواد ، انتخابی عملے اور پولنگ ایجنٹس کے تحفظ کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔

ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ سیاسی جماعتیں انتخابات کے مؤثر انعقاد اور امن عامہ کو برقرار رکھنے کے لیے الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ احکامات، ہدایات اور ضابطہ اخلاق کی پیروی کریں گی، انتخابی امیدوار اور الیکشن ایجنٹ کسی بھی شخص کو الیکشن میں بطور امیدوار حصہ لینے یا دستبردار ہونے کی ترغیب دینے کے لیے رشوت دینے سے گریز کریں گے، سیاسی جماعتیں مردوں اور خواتین پر مشتمل اپنے اہل کارکنوں کو انتخابی عمل میں شرکت کے لیے مساوی مواقع فراہم کریں گی۔

مزید بتایا گیا ہے کہ کسی بھی اسمبلی کی عام نشستوں کے امیدواروں کا انتخاب کرتے ہوئے خواتین کی 5 فیصد نمائندگی کو یقینی بنائیں گے، سیاسی جماعتیں پرنٹ اورالیکٹرانک میڈیا کے خلاف ہر قسم کے تشدد سے اپنے کارکنوں کو روکیں گے، عوامی جلسوں اور پولنگ والے دن کسی بھی قسم کے ہتھیار کے استعمال یا ان کی نمائش پر مکمل پابندی ہوگی۔

ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں اور امیدوار ضلعی اور مقامی انتظامیہ کی مشاورت سے جلسوں کے معاملات طے کریں گی، سیاسی جماعتیں اور ان کے حمایتی ایسی تقاریر سے اجتناب کریں گے جو علاقائی اورفرقہ وارانہ جذبات کو ہوا دے، امیدوار ہر پولنگ اسٹیشن کے ہر پولنگ بوتھ پر ایک پولنگ ایجنٹ مقررکرسکتا ہے اور انتخابی حلقے میں 3 الیکشن ایجنٹ مقرر کر سکتا ہے، الیکشن ایجنٹ کا متعلقہ حلقے کا ووٹر ہونا لازم ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ سیاسی جماعتیں اورامیدوار انتخابی مواد (بیلٹ پیپر، انتخابی فہرست، بیلٹ باکس) پر موجود سرکاری نشان کو مسخ کرنے سے باز رہیں گی، عوامی اجتماعات، پولنگ اسٹیشن کے اطراف میں ہوائی فائرنگ اور پٹاخوں کی اجازت نہیں ہو گی، امیدوار انتخابی اخراجات کے لیے شیڈول بینکوں کی کسی بھی برانچ میں کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال ہونے سے قبل مخصوص اکاؤنٹ کھلوائے گا یا موجودہ اکاؤنٹ استعمال کرسکتا ہے۔

اس کے مطابق صدر، وزیراعظم، چیئرمین سینیٹ ،ڈپٹی چیئرمین ،کسی اسمبلی کے اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر، وزرا، وزرائے مملکت ،گورنرز، وزرائے اعلیٰ ، صوبائی وزرا اور مشیران کسی بھی حلقہ کی انتخابی مہم میں حصہ نہیں لیں گے، پولنگ والا دن شروع ہونے سے پہلے رات 12 بجے سے 48 گھنٹے قبل کسی بھی حلقہ میں جلسہ ،جلوس منعقد کرنے اورشرکت کرنے پر مکمل پابندی ہوگی، کوئی بھی سیاسی جماعت سرکاری خزانے سے میڈیا اورسوشل میڈیا میں تشہیری مہم نہیں کرے گی۔

مزید بتایا گیا کہ سیاسی جماعت یا شخص الیکشن کمیشن کے منظور شدہ سائز سے بڑے پوسٹر، ہینڈ بل، پمفلٹس، بینرز اور پوسٹرز نہیں لگاسکتا، سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں یا کارکنوں کی نجی زندگی کے کسی ایسے پہلو پر تنقید سے اجتناب کریں جس کا عوامی سرگرمیوں سے کوئی تعلق نہ ہو، سیاسی جماتیں ،امیدواران پولنگ والے دن دیہی علاقوں میں پولنگ اسٹیشن سے 400 میٹر کے فاصلے اور شہری علاقوں میں 100 میٹرکے فاصلے پر اپنے کیمپ لگاسکیں گے ، غیرملکی/مقامی مبصرین اور میڈیاکے نمائندگان کو الیکشن کمیشن یا مجاز افسرکی جانب سے جاری کردہ ایکریڈیشن کارڈ/اجازت نامہ دکھانے پر الیکشن کے عمل کامشاہدہ کرنے کے لیے رسائی دی جائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024