پیپلز پارٹی کا چیف الیکشن کمشنر کو خط، سندھ سے اہم پولیس افسران کے تبادلوں پر تحفظات

شائع December 25, 2023
پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر تاج حیدر نے چیف الیکشن کمشنر کو خط تحریر کیا— فائل فوٹو: ڈان
پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر تاج حیدر نے چیف الیکشن کمشنر کو خط تحریر کیا— فائل فوٹو: ڈان

پاکستان پیپلز پارٹی نے سندھ میں پولیس افسران کے تبادلوں پر الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ ریٹائرڈ ڈی جی ایف آئی اے اور مسلم لیگ(ن) سندھ کے صدر اپنے پرانے روابط اور اثرورسوخ کو استعمال کرتے ہوئے نئی غیر قانونی پوسٹنگ کروا رہے ہیں۔

پیپلزپارٹی کے سینٹرل الیکشن مانیٹرنگ سیل کے انچارج سینیٹر تاج حیدر نے چیف الیکشن کمشنر کے نام ایک خط میں ان کی توجہ سندھ میں پولیس افسران کے تبادلوں کی جانب مبذول کرائی۔

انہوں نے لکھا کہ 20 دسمبر 2023 کو حکومت سندھ کی جانب سے آٹھ اعلیٰ پولیس اہلکاروں کی تبادلے کیے گئے جو الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 230 (ایف) کے تحت غیر قانونی ہیں لیکن الیکشن کمیشن نے اس کی منظوری دی۔

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل اضلاع میں ایس پی اور ایس ایس پی کے سینئر رینک پر تعینات ہونے والے آٹھ پولیس افسران میں سے سات کو سی پی او ررپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا جبکہ اس سے قبل ضلع کشمور میں بطور ایس ایس پی تعینات ایک کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان آٹھ پولیس افسرا کی جگہ آٹھ دیگر افسران کو ان اضلاع میں تعینات کیا جا رہا ہے۔ تاج حیدر نے مزید کہا کہ یقینی طور پر کوئی واضح وجہ یا کسی قسم کی ہنگامی صورتحال یا کوئی ضرورت نہیں ہے لیکن اس کے باوجود پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں کے تھوک کے حساب سے ٹرانسفر کر دیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں ہمیں صرف ایک وجہ نظر آتی ہے کہ یہ پوسٹنگ حکومت سندھ کے متعلقہ محکمے نے ووٹرز پر دباؤ ڈالنے اور پولیس کی مداخلت کے ذریعے انتخابات میں دھاندلی کی کوشش کرنے کے لیے کی ہے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما نے مزید کہا کہ ایک ریٹائرڈ ڈی جی ایف آئی اے جن کے خلاف ہم نے جنرل الیکشن 2018 میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کی کمیشن کو پیش کی گئی اپنی رپورٹ میں شکایت کی تھی، اب وہ سندھ میں مسلم لیگ(ن) کے صوبائی صدر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایس پی ڈسٹرکٹ مٹیاری کی تازہ پوسٹنگ خاص طور پر اہم ہے، کیونکہ اس ضلع میں سابق ڈی جی ایف آئی اے پر وردی میں رہتے ہوئے نتائج میں تبدیلی کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ کے محکمہ ایس اینڈ جی اے کی جانب سے کی گئی درخواست کا غلط ارادہ بالکل واضح ہے اور الزام لگایا کہ ریٹائرڈ ڈی جی ایف آئی اے اور اس وقت مسلم لیگ(ن) سندھ کے صدر اپنے پرانے روابط اور اثرورسوخ کو استعمال کرتے ہوئے نئی غیر قانونی پوسٹنگ کروا رہے ہیں۔

تاج حیدر نے کہا کہ اس غیر قانونی درخواست پر الیکشن کمیشن کی رضامندی سمجھ میں نہیں آتی لہٰذا چیف الیکشن کمشنر سے درخواست ہے کہ آپ اپنے اجازت نامے کا جائزہ لیں اور اسے منسوخ کرنے کا حکم دیں۔

کارٹون

کارٹون : 4 اکتوبر 2024
کارٹون : 3 اکتوبر 2024