• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

استحکام پاکستان پارٹی نے بہت بڑا مطالبہ کیا اس لیے فیصلہ کن مذاکرات نہیں ہوئے، خرم دستگیر

شائع December 25, 2023
مسلم لیگ(ن) کے رہنما خرم دستگیر ڈان نیوز کے پروگرام لائیو ود عادل شاہ زیب میں گفتگو کررہے تھے— فوٹو: ڈان نیوز
مسلم لیگ(ن) کے رہنما خرم دستگیر ڈان نیوز کے پروگرام لائیو ود عادل شاہ زیب میں گفتگو کررہے تھے— فوٹو: ڈان نیوز

مسلم لیگ(ن) کے مرکزی نائب صدر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ استحکام پاکستان پارٹی نے مسلم لیگ(ن) سے مذاکرات کے دوران بہت بڑا مطالبہ کیا تھا جس کی وجہ سے ان سے اب تک فیصلہ کن مذاکرات نہیں ہے۔

ڈان نیوز کے پروگرام ’لائیو ود عادل شاہ زیب‘ میں گفتگو کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ خاندانوں میں ٹکٹوں کی تقسیم سے متعلق قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں لیکن ٹکٹوں سے متعلق تنازعات تین چار روز میں حل ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ ٹکٹوں کے لیے انٹرویوز کا عمل آخری مراحل میں ہے لیکن ابھی مکمل نہیں ہوا، لاہور، اس کے مضافات اور دیگر اضلاع کے ٹکٹوں کا معاملہ باقی ہے، خیبر پختونخوا میں بھی کچھ معاملات کو دوبارہ دیکھا جا رہاہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ کا مطالبہ کرنے والوں نے ڈھائی ہزار کاغذات نامزدگی داخل کرائے لہٰذا ماننا پڑے گا کہ انہیں قانون کے مطابق لیول پلیئنگ فیلڈ دی گئی۔

مسلم لیگ(ن) کے مرکزی نائب صدر نے کہا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ کا مطالبہ کرنے والی جماعت نے بتایا کہ انہوں نے ملک بھر میں 894 نشستوں پر ڈھائی ہزار کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں تو کیا وہ خود داخل ہو گئے ہیں، انہیں قانون کے مطابق اجازت دی گئی تب ہی وہ داخل ہوئے، تو آج یہ دعویٰ جھوٹا ثابت ہو گیا ہے۔

تحریک انصاف سے انتخابی نشان لیے جانے کے حوالے سے سوال پر مسلم لیگ(ن) کے رہنما نے کہا کہ انتخابی نشان کا فیصلہ الیکشن کمیشن نے کرنا ہے اور تحریک انصاف کے پاس عدالت جانے کا آپشن موجود ہے لیکن ہمیں ہر چیز کو سیاست کی نظر نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سائفر کیس کے حساس معاملے کا سیاست اور لیول پلیئنگ فیلڈ کی نظر ہونا افسوسناک بات ہے۔

مختلف جماعتوں کی جانب سے حلقہ بندیوں کے حوالے سے اعتراض پر خرم دستگیر نے کہا کہ ہمیں بھی ملک بھر میں ہونے والی نئی حلقہ بندیوں پر بہت تحفظات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ استحکام پاکستان پارٹی نے بہت بڑا مطالبہ کیا تھا اس لیے ان سے مزید مذاکرات نہیں ہوئے لیکن معاملات میں بہت پیشرفت ہونا ابھی باقی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ استحکام پاکستان پارٹی کے قائدین کی ایڈجسٹمنٹ تو ممکن ہے لیکن ان کے بڑے ایجنڈے پر گفتگو ہونا ابھی بھی باقی ہے، جیسے ہی مسلم لیگ(ن) اپنے ٹکٹ کے حتمی فیصلے کر لے گی اور جہاں جہاں موقع دینا ہے اس کا فیصلہ ہو جائے گا تو پھر ہی آگے بات ہو گی۔

مسلم لیگ(ن) نے کہا کہ ہم چاہیں گے کہ ہم سب جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں اور ہمارا مقصد سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے ذریعے آنے والی اسمبلیوں میں استحکام پیدا کرنا ہے لیکن ہم پر کوئی دباؤ نہیں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024