• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

بھارت میں چوبیس گھنٹے میں کورونا سے 6 اموات، 702 نئے کیسز رپورٹ

شائع December 28, 2023
بھارت کی کئی ریاستوں میں ’جے این 1‘ کے کیسز سامنے آنے کے بعد ملک بھر میں وائرس کے پھیلاؤ پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے — فائل فوٹو: رائٹرز
بھارت کی کئی ریاستوں میں ’جے این 1‘ کے کیسز سامنے آنے کے بعد ملک بھر میں وائرس کے پھیلاؤ پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے — فائل فوٹو: رائٹرز

بھارتی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ملک میں حالیہ دنوں میں کووڈ 19 کے کیسز میں اضافہ دیکھا جارہا ہے اور جمعرات کو ملک بھر میں کورونا وائرس سے 6 اموات اور 702 نئے انفیکشنز رپورٹ ہوئے ہیں۔

انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ میں نئی دہلی کے وزیر صحت سوربھ بھردواج کے حوالے سے بتایا گیا کہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد کورونا کے نئے ’جے این 1‘ ویرینٹ کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات کے درمیان ملک میں فعال کیسز کی تعداد 4 ہزار 97 ہوگئی ہے، یہ ویرینٹ پہلی بار بدھ کو نئی دہلی میں رپورٹ ہوا تھا۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے اندر مہاراشٹرا میں دو جبکہ کرناٹک، کیرالہ، مغربی بنگال اور نئی دہلی میں ایک ایک موت کی اطلاع ملی ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی طرف سے جے این 1 ویرینٹ کی اہم قسم کے طور پر درجہ بندی کی گئی، جو اومیکرون ویرینٹ کا ذیلی سلسلہ ہے اور اس کی شناخت امریکا میں سب سے زیادہ تیزی سے پھیلنے والے ویرینٹ کے طور پر کی گئی ہے، جو وہاں 44 فیصد سے زیادہ کیسز کا باعث ہے۔

بھارت کی کئی ریاستوں میں ’جے این 1‘ کے کیسز سامنے آنے کے بعد ملک بھر میں وائرس کے پھیلاؤ پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے، جبکہ وزارت صحت نے 26 دسمبر تک کُل 109 کیسز رپورٹ کیے ہیں۔

سب سے زیادہ کیس گجرات اور کرناٹک میں رپورٹ ہوئے جہاں بالترتیب 36 اور 34 کیسز سامنے آئے، اس کے بعد گووا، مہاراشٹرا، کیرالہ، راجستھان، تامل ناڈو اور تلنگانہ ہیں۔

ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ اگرچہ ’جے این 1‘ کی قسم بہت زیادہ متعدی ہے، لیکن یہ بنیادی طور پر عام نزلہ زکام جیسی ہلکی علامات کا سبب بنتی ہے، جو اوپری سانس کی نالی کو متاثر کرتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024