فواد چوہدری کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ 11 جنوری تک معطل
لاہور ہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ 11 جنوری تک معطل کر دیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے مقدمے کی سماعت کی، عدالت نے آئندہ سماعت پر فریقین سے جواب بھی طلب کرلیا۔
فواد چوہدری کے وکیل نے بتایا کہ فواد چوہدری اس وقت اڈیالہ جیل میں ہیں، اسکروٹنی میں ان پر اعتراضات دائر کیے جا سکتے ہیں، فوادچوہدری کو انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے اشتہاری قراردیا تھا۔
عدالت نے وکیل سے استفسار کیا کہ کس ایکٹ کے تحت اعتراضات ہوسکتے ہیں بتائیں؟ جسٹس علی باقر نجفی نے پوچھا کہ الیکشن ایکٹ کے تحت بتائیں کہاں لکھا ہے کہ اشتہاری کی اسکروٹنی نہیں ہوسکے گی؟
بعد ازاں عدالت نے سماعت 11 جنوری تک ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ جناح ہاؤس کے قریب گاڑیاں جلانے کے کیس میں انسداد دہشتگردی عدالت نے کو فواد چوہدری کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغازکیا تھا جسے انہوں نے لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔
9 مئی کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو قومی احتساب بیورو نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیرا ملٹری رینجرز کی مدد سے القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کرلیا تھا جس کے بعد ملک میں احتجاج کیا گیا اور اس دوران توڑ پھوڑ اور پرتشدد واقعات بھی پیش آئے۔
احتجاج کے بعد فواد چوہدری سمیت پی ٹی آئی کے کم از کم 13 سینئر رہنماؤں کو مینٹیننس آف پبلک آرڈر آرڈیننس کے تحت گرفتار کر لیا گیا تھا۔
رہائی کے بعد 24 مئی کو فواد چوہدری نے پی ٹی آئی چھوڑ کر سابق وزیراعظم عمران خان سے اپنی راہیں جدا کرنے کا اعلان کردیا تھا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر جاری اپنے ایک بیان میں فواد چوہدری نے کہا تھا کہ جیسا کہ ’میں نے 9 مئی کے واقعات کی واضح الفاظ میں مذمت کی تھی، اب میں نے سیاست سے وقفہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، اس لیے میں پارٹی عہدے سے استعفیٰ دے کر عمران خان سے راہیں جدا کر رہا ہوں۔‘
تاہم جون میں فواد چوہدری نے جہانگیر خان ترین کی قائم کردہ نئی سیاسی جماعت استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔