ٹنڈوالہ یار کے عوام کو پانی، سیوریج، گندگی اور صحت کے مسائل کا سامنا
سندھ کا ضلع ٹنڈو الہ یار زراعت اورآم کے باغات کےحوالےسےاپنی منفرد پہچان رکھتا ہے۔ یہاں کے باسی سالہا سال سے بنیادی مسائل کے باعث پریشان ہیں۔ انہیں صاف پانی، سیوریج، گندگی اور صحت کی سہولیات کے فقدان کا سامنا ہے۔
2005ء میں ٹنڈو الہ یار کو حیدرآباد سے الگ کر کے ضلع کی حیثیت دی گئی۔ یہاں 3 تحصیلیں ٹنڈو الہ یار، جھنڈو مری اور چمبڑ ہیں۔ ضلع کی آبادی 9 لاکھ 22 ہزار ہے۔
یہاں ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 49 ہزار 228 ہے جس میں 2 لاکھ 39 ہزار 910 مرد جبکہ 2 لاکھ 9 ہزار 318 خواتین ووٹرز ہیں۔ ضلع میں قومی اسمبلی کی ایک اور سندھ اسمبلی کی دو نشستیں ہیں۔
ٹنڈو الہ یار کے مکین تاحال مسائل کا حل نہ ہونے پر پریشان ہیں، ان کا کہنا ہے کہ یہاں کے مسائل وہی ہیں جو پانچ یا دس سال پہلے تھے۔
زرعی رمینوں اور باغات والے ضلع ٹنڈو الہ یار کے مکین کہتے ہیں کہ پہلے جن نمائندوں کو منتخب کرکے ایوانوں میں بھیجا انہوں نے عوام کے لیے کچھ نہیں کیا مگر اس بار وہ سوچ سمجھ کر انتخاب کریں گے۔