• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

سینیٹ کی ایسی قرارداد کی کوئی حیثیت نہیں ہے، سیکریٹری سپریم کورٹ بار

شائع January 5, 2024
سیکریٹری سپریم کورٹ بار نے کہا سینٹ میں کورم ہی پورا نہیں تھا — فائل فوٹو: اے پی پی
سیکریٹری سپریم کورٹ بار نے کہا سینٹ میں کورم ہی پورا نہیں تھا — فائل فوٹو: اے پی پی

سپریم کورٹ بار کے سیکریٹری نے سینیٹ سے انتخابات ملتوی کرنے کے حوالے سے منظور ہونے والی قرارداد پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی قرارداد کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق سیکریٹری سپریم کورٹ بار سید علی عمران نے معاملے پر غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سینٹ میں کورم ہی پورا نہیں تھا لہٰذا سینیٹ کی ایسی قرارداد کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات 8 فروری کو ہی ہوں گے اور سپریم کورٹ بار چیف جسٹس آف پاکستان اور عدالتی فیصلے کے ساتھ کھڑی ہے۔

واضح رہے کہ کچھ دیر قبل ایوان بالا (سینیٹ) نے ملک میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی تھی۔

سرکاری نشریاتی ادارے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) نے رپورٹ کیا کہ قرارداد خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے آزاد سینیٹر دلاور خان نے پیش کی۔

ڈان نیوز کے مطابق قرارداد کی منظوری کے وقت سینیٹ میں صرف 14 ارکان موجود تھے، قرارداد کے وقت سینیٹ میں کورم پورا نہیں تھا۔

سینیٹر دلاور خان نے کہا کہ ملک کے بعض علاقوں میں شدید سردی کا موسم ہے، سیاسی جماعتوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بعض سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو سیکیورٹی خطرات ہیں، انٹیلی جنس ایجنسیز نے ریلیوں پر حملوں کا سیکیورٹی الرٹ جاری کیا ہے۔

سینیٹر دلاور خان نے کہا کہ کورونا کا معاملہ بھی اس وقت ہے، 8 فروری کو انتخابات ملتوی کرنے چاہئیں۔

منظور کردہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ملک میں سیکیورٹی کےحالات انتہائی خراب ہیں، مختلف علاقوں میں موسم سرما اپنی انتہا پر ہے، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں حالات کشیدہ ہیں، فروری میں ہونے والے انتخابات کو ملتوی کیا جائے۔

قرار داد کے متن کے مطابق موزوں وقت تک الیکشن کمیشن انتخابات ملتوی کرے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024