ایکواڈور: منشیات گینگ کا سرغنہ جیل سے فرار، ملک میں ایمرجنسی نافذ
جنوبی امریکی ممالک ایکواڈور میں بدنام زمانہ منشیات فروخت کرنے والے گینگ کے سرغنہ کے ہائی سیکیورٹی جیل سے فرار ہونے کے بعد ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ایکواڈور کے صدر ڈینیئل نوبوا نے ڈولف ماتھیاس ولامار عرف ’فیتو‘ کی تلاش کے لیے ایکواڈور کی سڑکوں اور جیلوں میں افواج کو 60 دن کے لیے متحرک کرنے کا اعلان کیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ روزانہ رات 11:00 سے صبح 5:00 بجے تک ملک بھر میں کرفیو بھی نافذ ہوگا۔
ڈولف ماتھیاس ولامار جسے ’فیتو‘ کے عرفی نام سے بھی جانا جاتا ہے ایکواڈور کے بدنام زمانہ اور طاقتور گینگ ’لاس چونیروس‘ کا سرغنہ ہے۔ اس گینگ کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ حالیہ مہینوں میں جیل میں ہونے والے بعض جان لیوا فسادات میں اس کا ہاتھ ہے۔
ایکواڈور کے صدر نے انسٹا گرام پر جاری ویڈیو پیغام میں بتایا کہ ایمرجنسی مسلح افواج کو ’منشیات کے دہشت گردوں‘ کے خلاف جنگ میں اپنے فرائض انجام دینے کے لیے تمام ضروری سیاسی اور قانونی مدد فراہم کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردوں کے ساتھ ثالثی نہیں کریں گے اور تب تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ہم ایکواڈور کے تمام شہریوں کو امن واپس نا لوٹا دیں۔