• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

افغانستان سے دنیا بھر میں ہیروئن برآمد کی جاتی ہے، ڈی جی اے این ایف

شائع January 9, 2024
— فائل فوٹو: کینوا
— فائل فوٹو: کینوا

ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس فورس نے کہا ہے کہ افغانستان میں ہیروئن کی کاشت بند ہونے پر بیروزگار افراد پاکستان آگئے۔

ڈان نیوز کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسداد منشیات کا چیئرمین کمیٹی گردیپ سنگھ کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔

اجلاس میں ڈی جی اے این ایف نے بتایا کہ لاہور میں داتا دربار سے منسلک عمارت بحالی سینٹر بنائے گے، نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی خصوصی دلچسپی کے باعث منشیات بحالی کے مراکز بنائے گے۔

ڈی جی اے این ایف نے بتایا کہ سمری بھیجی جا چکی ہے، منظوری کے ساتھ ہی عمارت کو ریہب سینٹر بنایا جائے گا،

ان کا کہنا تھا کہ بحالی مراکز میں نشے کے عادی افراد کو ہنر اور نئی زبان بھی سکھائی جائے گی۔

رکن کمیٹی سینیٹر فلک ناز نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں تو پولیس خود منشیات فراہم کرتی ہے، خیبر پختونخوا پولیس منشیات گھروں میں ڈلیوری کرتی ہے۔

سینیٹر فلک ناز کا کہنا تھا کہ منشیات کے خلاف جوافسر کام کرتا ہے اسے او ایس ڈی بنا دیا جاتا ہے۔

ڈی جی اے این ایف نے بتایا کہ ہمسایہ ملک افغانستان سے دنیا بھر میں ہیروئن برآمد کی جاتی ہے، ہمسایہ ملک پر مغربی ملک نے ہیروئن کی کاشت پر پابندی لگائی مگر فروخت پر نہیں لگائی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمسایہ ملک آفغانستان کی جی ڈی پی کا 14 فیصد منشیات سے حاصل ہوتا ہے، ہمسایہ ملک میں اتنی ہیروئن موجود ہے اگلے دو سال تک مارکیٹ میں وافر دستیاب ہو گی۔

ڈی جی اے این ایف نے کہا کہ ہمسایہ ملک میں ہیروئن کی کاشت بند ہونے پر لوگ بیروزگار ہوئے اور پاکستان داخل ہوئے، منشیات اور دہشت گردہ گروہ کا آپس میں گٹھ جوڑ ہے، منشیات کی سپلائی نیشنل سیکیورٹی کے لیے چیلنج ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024