• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پی ٹی آئی امیدواروں کو مختلف انتخابی نشانات الاٹ

شائع January 14, 2024
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی ’بلے‘ کے انتخابی نشان سے محروم ہوگئی—فائل فوٹو: اے ایف پی
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی ’بلے‘ کے انتخابی نشان سے محروم ہوگئی—فائل فوٹو: اے ایف پی

الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدواروں کو آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کے لیے مختلف انتخابی نشانات الاٹ کر دیے۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر علی خان کو ’چینک‘ کانشان الاٹ کیاگیا ہے، شوکت یوسفزئی کو ’ریکٹ‘ کانشان مل گیا۔

پارٹی رہنما شہریارآفریدی کو ’بوتل‘ کے نشان پر الیکشن لڑنا ہوگا، پشاور سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 30 کی امیدوار شاندانہ گلزار کو ’پیالہ‘ کا انتخابی نشان دیا گیا ہے۔

منڈی بہا الدین کی نشست این اے 69 پر پرویزالہیٰ کی اہلیہ قیصرہ الہٰی ’فریج‘ کے نشان پر الیکشن لڑیں گی۔

ملتان میں بھی پی ٹی آئی امیدواروں کو آزاد حیثیت سے انتخابی نشانات الاٹ کردیا گیا ہے، این اے 148سے بیرسٹر تیمور ملک، این اے 149سے ملک عامر ڈوگر اور این اے 153 سے ڈاکٹر ریاض لانگ کو انتخابی نشان ’کلاک‘ الاٹ کیا گیا ہے۔

وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہر بانو قریشی کو ’چمٹا‘ جبکہ صاحبزادے زین حسین قریشی کو این اے 150 سے انتخابی نشان ’جوتا‘ الاٹ کیا گیا ہے، این اے 152 سے عمران شوکت کو انتخابی نشان ’ٹنل‘ الاٹ کیا گیا ہے۔

این اے 19 صوابی سے اسد قیصر کو ’وہیل چیئر‘کا نشان الاٹ کیا گیا ہے، اسلام آباد سے قومی اسمبلی کے امیدوار شعیب شاہین ’فاختہ‘ کے نشان پر الیکشن لڑیں گے۔

چنیوٹ سے این اے 93کی نشست پر غلام بی بی بھروانہ کو ’حقے‘ کے نشان پر الیکشن لڑنا ہوگا، این اے 118 لاہور سے عالیہ حمزہ ملک ’ڈائس‘ کے نشان کے ساتھ انتخابی میدان میں اتریں گی۔

حلقہ این اے 175 مظفرگڑھ سے جمشید دستی کو ’ہارمونیم‘ اور این اے 176 پر انہیں ’ہوائی جہاز‘ کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے۔

کراچی کے حلقے این اے 232 کے لیے حلیم عادل شیخ کو ’ریکٹ‘ جبکہ این اے 237 پر حلیم عادل شیخ کو ’ٹینس بال‘ الاٹ کیا گیا۔

این اے 241 پر خرم شیر زمان کو ’ڈھول‘ اور این اے 236 پر عالمگیر خان کو ’بینگن‘ کا نشان الاٹ کیا گیا۔

این اے 132 قصور سے محمد حسین ڈوگر کو ’کرکٹ اسٹمپس‘ کا نشان ملا، ایمان طاہر کو ’واٹر ٹربائن‘، عنبر مجید نیازی کو ’بطخ‘ اور ڈاکٹر ریاض ملک کو ’راکٹ‘ کا نشان دیا گیا۔

این اے 41 لکی مروت پر پی ٹی آئی کے سینیئر نائب صدر بیرسٹر شیر افضل خان کو ’سارس‘ جبکہ پی کے 105 لکی مروت پر پی ٹی آئی امیدوار جوہر محمد خان کو ’پھول گوبھی‘ کا نشان الاٹ کیا گیا۔

پی کے 106 غزنی خیل پر ملک نور سلیم خان کو ’اینٹ‘ جبکہ پی کے 107 سرائے نورنگ پر پی ٹی آئی کے امیدوار طارق سعید خان کو ’تیل کا چولہا‘ بطور انتخابی نشان دے دیا گیا۔

این اے 8 باجوڑ سے امیدوار گل ظفر خان کو ’گھڑیال‘ جبکہ پی کے 19 سے ڈاکٹر حمید اور پی کے 20 سے انور زیب خان کو بھی ’گھڑیال‘ کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے۔

پی کے 21 سے اجمل خان کو ’پریشر ککر‘ جبکہ پی کے 22 سے سابق ایم این اے گلداد خان کو ’پیچ کس‘ کا انتخابی نشان جاری کردیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ شب سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کو ’بلے‘ کا انتخابی نشان واپس کرنے کے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ درست اور پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا، جس کے بعد پی ٹی آئی ’بلے‘ کے انتخابی نشان سے محروم ہوگئی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024