چین، انتخابی نتائج کا احترام کرکے ’حقیقت کا سامنا‘ کرے، تائیوان
تائیوان نے کہا کہ چین ’حقیقت کا سامنا‘ کرے اور اس کے کرے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تائیوان کی جانب سے یہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کہ خود مختار جزیرے کے صدارتی انتخابات میں آزادی کی جانب جھکاؤ رکھنے والے رہنما لائی چنگ ٹے نے کامیابی حاصل کی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ لائی چنگ نے ہفتے کے روز اپنے حریف پر 9لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔
لائی چنگ نے صدارتی انتخابات کی مہم چین کے سفارتی دباؤ اور چینی لڑاکا طیاروں کی تقریباً روزانہ ہونے والے دراندزی کے درمیان انتخابی مہم کا آغاز کیا۔
چین تائیوان کو اپنی سرزمین کا حصہ سمجھتا ہے اور اس نے جزیرہ نما خطے پر قبضہ کرنے کے لیے طاقت کے استعمال کے امکان کو بھی مسترد نہیں کیا ہے۔
صدارتی انتخابات میں کامیابی کے بعد حکمران ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی (ڈی پی پی) کے لائی چنگ ٹے نے چین کی خطے سے متعلق ’دھمکی‘ سے دفاع کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا جب کہ اتوار کو اس کی وزارت خارجہ نے بیجنگ کو انتخابی نتائج قبول کرنے کو کہا۔
تائیوان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ وہ چینی وزارت خارجہ کے حکام سے انتخابی نتائج کا احترام کرنے، حقیقت کا سامنا کرنے اور تائیوان کو دباؤ میں لانے سے باز رہنے کا مطالبہ کرتی ہے تاکہ باہمی تعلقات کے معاملات کو صحیح راستے پر واپس لایا جا سکے۔