فرانس: وزیر تعلیم بچوں کو ’نجی اسکول‘ میں داخلہ کروانے پر تنقید کی زد میں، استعفے کا مطالبہ
فرانس کی وزیر تعلیم امیلی اوڈیا کاسٹیرا اپنے منصب سنبھالنے کے تیسرے روز ہی بچوں کو ’نجی اسکول‘ میں داخلہ کروانے پر تنقید کی زد میں آگئی ہیں۔
نیوز چینل ’یورو نیوز‘ کے مطابق یہ واقعہ گزشتہ جمعہ کو اس وقت شروع ہوا جب میڈیا نے وزیر تعلیم سے ان کے بچوں کی اسکولنگ کے بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے بتایا کہ ان کے بچے کے اسکول کا اچھا خاصہ وقت ایک استاد کی چھٹی کی وجہ سے ضائع ہوگیا جو انتہائی مایوس کن ہے۔
وزیر تعلیم نے وضاحت دی کہ وہ اور ان کے شوہر ہزاروں خاندانوں کی طرح تنگ آچکے ہیں اور انہوں نے دوسرا حل تلاش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
استعفے کا مطالبہ
وزیر تعلیم کے استعفے کے مطالبے نے اس وقت زور پکڑا جب اتوار کو ’لبریشن‘ اخبار نے ایک رپورٹ شائع کی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ امیلی اوڈیا کاسٹیرا کے بیٹے نے صرف ایک ماہ ہی پبلک اسکول نرسری ’لٹری‘ میں گزارا ہے۔
اخبار نے انکشاف کیا کہ ان کے بیٹے کی کلاس سرکاری اسکول میں عملے کی کمی سے متاثر نہیں ہوئی ہے۔
اس رپورٹ کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ انہیں دوسرے اسکول میں منتقل کرنے کا فیصلہ اسکول کی جانب سے وزیر تعلیم کے بیٹے کو ترقی نا دینے کی وجہ سے کیا گیا۔
دوسری جانب ان کے دفتر نے ایجنسی فرانس پریس کو بتایا کہ اوڈیا کاسٹیرا نے لبریشن کی طرف سے لگائے گئے الزامات کی واضح طور پر تردید کردی ہے۔
تاہم، اپوزیشن اور یونین دونوں کی جانب سے وزیر تعلیم کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔