• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

کوئی بھی ملک پاکستان کی طرف دیکھے گا تو اسی طرح مؤثر جواب دیا جائے گا، آصف زرداری

شائع January 18, 2024
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ دنیا میں امن کی بات کی ہے — فائل فوٹو: اسکرین شاٹ
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ دنیا میں امن کی بات کی ہے — فائل فوٹو: اسکرین شاٹ

سابق صدر و پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے ایران میں بھرپور جوابی کارروائی پر ردعمل میں کہا ہے کہ کوئی بھی ملک پاکستان کی طرف دیکھے گا تو اسی طرح مؤثر جواب دیا جائے گا۔

اپنے بیان میں آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان ایک امن چاہنے والا ملک ہے لیکن پاکستان پر حملہ کرنے والے اب پہلے سو دفعہ سوچیں گے اور کوئی بھی ملک پاکستان کی طرف دیکھے گا تو اسی طرح مؤثر جواب دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فوج دنیا کی بہترین فوج ہے اور ہماری افواج بہت اچھے طریقے سے ملک کا دفاع کرنا جانتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ دنیا میں امن کی بات کی ہے اور ہمیشہ دنیا میں امن قائم رکھنے کے لیے کام کیا ہے، جبکہ ہم اپنے ہمسایہ ممالک سے بہترین تعلقات چاہتے ہیں لیکن صرف برابری کی بنیاد پر۔

واضح رہے کہ آج پاکستان نے ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان میں بھر پور جوابی کارروائی کرتے ہوئے دہشت گرد گروہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، جس میں متعدد دہشت گرد مارے گئے۔

اس سے 2 روز قبل ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود میں حملے کے نتیجے میں 2 معصوم بچے جاں بحق اور 3 بچیاں زخمی ہو گئی تھیں۔

پاکستان نے اپنی فضائی حدود کی بلااشتعال خلاف ورزی اور پاکستانی حدود میں حملے کی شدید مذمت کی تھی اور کہا تھا کہ خودمختاری کی خلاف ورزی مکمل طور پر ناقابل قبول ہے اور اس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔

دفتر خارجہ نے ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر ایرانی ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں طلب بھی کیا تھا۔

بعدازاں گزشتہ روز پاکستان نے ایران سے سفیر کو واپس بلانے کا اعلان کردیا، ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا کہ پاکستان نے ایران کے ساتھ تمام اعلیٰ سطحی تبادلوں کو معطل کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024