• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

پنجاب میں نمونیا سے سنگین صورتحال، مزید 14 بچے جان کی بازی ہار گئے

شائع January 30, 2024
پنجاب میں جنوری کے دوران نمونیا سے 275 اموات اور 16 ہزار 203 کیسز سامنے آئے—فائل فوٹو: اے ایف پی
پنجاب میں جنوری کے دوران نمونیا سے 275 اموات اور 16 ہزار 203 کیسز سامنے آئے—فائل فوٹو: اے ایف پی

ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں خطرناک نمونیا مزید14 بچوں کی زندگیاں نگل گیا۔

محکمہ صحت پنجاب کے مطابق صوبے میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران نمونیا کے 872 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، صرف لاہور میں ایک روز کے دوران 202 نئے کیسز سامنے آئے۔

محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں جنوری کے دوران نمونیا سے 275 اموات اور 16 ہزار 203 کیسز سامنے آئے جب کہ صوبائی دارالحکومت میں رواں سال نمونیا سے 56 اموات ہوئیں جب کہ مجموعی طور پر 2 ہزار 903 کیسز رپورٹ ہوئے۔

پنجاب میں نمونیا نے خوفناک صورتحال اختیار کرلی ہے جہاں اس بیماری کے باعث اموات کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، گزشتہ 6 روز کے درمیان 75 سے زائد بچے جان کی بازی ہار گئے ہیں، 24 جنوری کو 14، 25 جنوری کو 12، 26 جنوری کو 13، 27 جنوری 07، 28 جنوری کو 18، 29 جنوری کو 3 بچوں کے بعد آج 30 جنوری کو مزید 14 بچوں کی اموات رپورٹ ہوئیں۔

ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں نمونیا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی بڑی وجہ رواں سال موسمِ سرما میں فضائی آلودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والی اسموگ بھی ہے۔

نمونیا پھیپھڑوں کے اندر انفیکشن کو کہا جاتا ہے، نمونیا کے زیادہ تر کیس وائرس کی وجہ سے ہوتے ہں اور یہ نزلہ و زکام کی علامات کے بعد ظاہر ہو سکتا ہے۔

نمونیا ہلکا یا سنگین ہو سکتا ہے، عام طور پر 5 سال یا اس سے کم عمر کے بچوں میں زیادہ عام ہوتا ہے۔

ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں نمونیا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی بڑی وجہ رواں سال موسمِ سرما میں فضائی آلودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والی اسموگ بھی ہے۔

نمونیا پھیپھڑوں کے اندر انفیکشن کو کہا جاتا ہے، نمونیا کے زیادہ تر کیس وائرس کی وجہ سے ہوتے ہں اور یہ نزلہ و زکام کی علامات کے بعد ظاہر ہو سکتا ہے۔

نمونیا کی وجوہات

نمونیا اگر کسی صحت مند انسان کو ہو تو وہ اس کا مقابلہ با آسانی کرسکتا ہے مگر بچوں کے لیے اس سے نمٹنا بعض اوقات انتہائی مشکل ہوجاتا ہے۔

بچوں کو نمونیا ہونے کی وجوہات میں انہیں دودھ پلانے کی کمی، آلودگی، غذائیت کی کمی، ٹھنڈ میں زیادہ دیر تک رہنا اور کمزور مدافعتی نظام شامل ہے۔

نمونیا کی علامات

نمونیا کی ہلکی علامات بھی جان لیوا ہو سکتی ہیں، اس بیماری کی یہ علامات ہیں:

بلغم اور کھانسی ، بخار، بہت زیادہ پسینہ آنا یا سردی لگنا، معمول کی سرگرمیاں کرنے کے دوران سانس پھولنا، سانس لیتے وقت یا کھانسی کے وقت سینے میں درد محسوس ہونا، تھکاوٹ کا احساس، بھوک میں کمی، متلی محسوس ہونا، سر درد ہونا۔

دیگر علامات آپ کی عمر اور صحت کے مطابق مختلف ہو سکتی ہیں:

شیر خوار یا نومولود بچوں میں بعض اوقات کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتیں لیکن بعض اوقات انہیں متلی ہو سکتی ہے، توانائی کی کمی ہو سکتی ہے یا پینے یا کھانے میں پریشانی ہو سکتی ہے۔

5 سال سے کم عمر کے بچوں کو سانس لینے میں دشواری ہو سکتی ہے۔

علاج

ڈاکٹرز ابتدائی طور پر تو سینے کا ایکسرے تجویز کرتے ہیں جس سے پھیپھڑوں کے بارے میں صحیح معلومات ملتی ہیں۔

وائرس کے نتیجے میں ہونے والے نمونیا کے لیے اینٹی وائرس ادویات تجویز کی جاتی ہیں۔

نمونیا ہلکا یا سنگین ہو سکتا ہے، عام طور پر 5 سال یا اس سے کم عمر کے بچوں میں زیادہ عام ہوتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024