• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

پی ٹی آئی کی انتخابی نشان ’بلا‘ واپس لیےجانے کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی اپیل

شائع February 6, 2024
پی ٹی آئی نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ اسے اس کا انتخابی نشان ’بلا‘  واپس کیا جائے—فائل فوٹو بشکریہ ایکس
پی ٹی آئی نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ اسے اس کا انتخابی نشان ’بلا‘ واپس کیا جائے—فائل فوٹو بشکریہ ایکس

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) نے اپنا انتخابی نشان ’بلا‘ واپس لینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی اپیل دائر کردی۔

رجسٹرار آفس سپریم کورٹ آف پاکستان نے پی ٹی آئی کی درخواست کو ڈائری نمبر بھی الاٹ کردیا ہے۔

عدالت عظمیٰ میں دائر درخواست میں تحریک انصاف نے سپریم کورٹ سے الیکشن کمیشن کا اس کا انتخابی نشان بلا واپس لینے کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔

پی ٹی آئی نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ اسے اس کا انتخابی نشان ’بلا‘ واپس کیا جائے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے درخواست کی پیروی کے لیے سینئر وکلا اور پارٹی رہنماؤں حامد خان، بیرسٹر علی ظفر، قاضی انور، بیرسٹر گوہر کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ 13 جنوری کی شب 11 بجکر 30 منٹ پر سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی کو ’بلے‘ کے انتخابی نشان سے محروم کرنے کا فیصلہ درست قرار دیتے ہوئے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا تھا۔

فیصلے کے بعد پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کے خلاف سپریم کورٹ میں ہی نظرثانی اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا تھا، پی ٹی آئی کے رہنما بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ نے فیصلہ تکنیکی بنیادوں پر کیا ہے، فیصلہ بدنیتی پر مبنی نہیں، فیصلے پر نظرثانی کی اپیل کریں گے۔

کیس کا پسِ منظر

یاد رہے کہ 22 دسمبر کو الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دے کر انتخابی نشان واپس لے لیا تھا۔

26 دسمبر کو پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی سے ’بلے‘ کا نشان واپس لینے کا فیصلہ معطل کردیا تھا۔

بعدازاں 30 دسمبر کو الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انتخابی نشان سے متعلق پشاور ہائی کورٹ کے حکم امتناع کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کر دی تھی۔

3 جنوری کو ’بلے‘ کے انتخابی نشان کی بحالی کے خلاف الیکشن کمیشن کی درخواست پر پشاور ہائی کورٹ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے اپنا حکم امتناع واپس لے لیا تھا، جس کے بعد پی ٹی آئی اپنے انتخابی نشان ’بلے‘ سے اور بیرسٹر گوہر خان پارٹی چیئرمین شپ سے محروم ہوگئے تھے۔

تاہم 10 جنوری کو پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو ’بلے‘ کے نشان پر الیکشن لڑنے کی اجازت دے دے دی تھی، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024