• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

پی ٹی آئی، مسلم لیگ(ن) نفرت اور تقسیم کی سیاست ترک کریں تو ساتھ چل سکتے ہیں، بلاول

شائع February 7, 2024
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری— فائل فوٹو: ڈان نیوز
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری— فائل فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ(ن) نفرت اور تقسیم کی سیاست کررہی ہیں اس لیے ان کے ساتھ نہیں چل سکتے تاہم اگر وہ اس نفرت اور تقسیم کو ختم کرنے کی سیاست کریں تو ان کے ساتھ چل سکیں گے

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ ہم اداروں کی نجکاری کے لیے 90 کی دہائی سے کوششیں کر رہے ہیں لیکن کامیابی نہیں ملی تاہم اب پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت یہ منصوبہ کامیاب ہوسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حال ہی میں اسلام آباد میں دھرنے کو مثبت انداز میں انگیج کیا جانا چاہیے تھا، دھرنے کے شرکا سے جس طرح نمٹا گیا اس سے مثبت پیغام نہیں گیا۔

انہوں نے کہا کہ لاپتا افراد کے لیے پیپلزپارٹی کی کوششوں سے کمیشن بنا اور حکومت ملی تو کوشش کریں گے کہ لاپتا افراد کا مسئلہ حل کریں۔

نے مسلم لیگ(ن) کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ زمینی حقائق یہ ہیں کہ مسلم لیگ(ن) 100سیٹوں تک بھی نہیں پہنچ پائے گی اور امید ہے ہم اس پوزیشن میں ہوں گے کہ حکومت بنائیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہمیں چاروں صوبوں میں بہت اچھا رسپانس ملا، پنجاب میں میرا بہت اچھا استقبال کیا گیا۔

ایک سوال پر انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ میرے لیے ناممکن ہے کہ نوازشریف یا شہبازشریف کی حکومت کا حصہ بنوں۔

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ سیاستدانوں کو ایک دوسرے کی عزت کرنی چاہیے لیکن پی ٹی آئی اور مسلم لیگ(ن) نفرت اور تقسیم کی سیاست کررہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) اور پی ٹی آئی نے اس قسم کی سیاست جاری رکھی تو ان کے ساتھ نہیں چل سکتے تاہم اگر وہ اس نفرت اور تقسیم کو ختم کرنے کی سیاست کریں تو ان کے ساتھ چل سکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں نظام جمہوری طریقے سے چلتا تو معاملات اس نہج پر نہ پہنچتے۔

بلاول نے مزید کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں جتنے الیکشن ہوئے ان میں لیول پلیئنگ فیلڈ کے مسائل ہوئے اور ان شکایات کے ازالے کے لیے الیکٹورل ریفارمزکی ضرورت ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024