دفتر خارجہ نے عام انتخابات پر اقوام متحدہ کی تشویش مسترد کردی
دفتر خارجہ نے انتخابی مہم کے دوران دہشت گرد حملوں اور انتخابی عمل میں خواتین کی شرکت پر اقوام متحدہ کے تحفظات کا جواب دے دیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے ادارے کی جانب سے ملک میں آج ہونے والے انتخابات سے متعلق خواتین کو 5 فیصد ٹکٹ دینے کے قانون کی خلاف ورزی اور دہشت گرد حملوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔
اقوام متحدہ کی جانب سے تشویش کے اظہار کے بعد دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ حکام نے قوانین کے مطابق ملک بھر میں سیکیورٹی پلان کو حتمی شکل دے دی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’پاکستان جمہوری عمل کو فروغ دینے، قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے اور انسانی حقوق اور آزادی کے تحفظ کے لیے پوری طرح پرعزم ہے جس کی ضمانت اس کے قوانین اور آئین میں دی گئی ہے‘۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کا عدالتی نظام ’منصفانہ ٹرائل‘ کو یقینی بناتا ہے اور ’انتخابی عمل میں کسی بھی شکایت‘ کے لیے قانونی راستہ موجود ہے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی ترجمان لز تھروسل نے حکومت پر زور دیا تھا کہ وہ مکمل طور پر آزادانہ اور منصفانہ ووٹنگ کو یقینی بنائیں اور جمہوری عمل کے لیے اپنے عزم کی تجدید کریں۔