وفاقی حکومت بنانے کے لیے مجموعی طور پر 169 نشستیں درکار
ملک بھر میں ووٹنگ کا عمل ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی اور غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
ووٹنگ کا عمل ختم ہوتے ہی قوم نتائج کو دیکھ رہی ہے جب کہ بڑی سیاسی جماعتیں اپنی اپنی اکثریت کے دعوے کرتی دکھائی دے رہی ہیں۔
عام افراد کے ذہنوں میں سوال ابھرتا ہے کہ وفاق میں حکومت بنانے کے لیے کسی بھی سیاسی جماعتوں کو کتنی نشستوں کی ضرورت پڑے گی۔
وفاق میں وہی سیاسی جماعت حکومت بنا سکے گی جس کے پاس سادہ اکثریت یعنی کم سے کم 134 نشستیں ہوں گی اور اسی جماعت کو حکومت بنانے کے لیے مجموعی طور پر 169 نشستوں کی ضرورت ہوگی۔
مذکورہ جماعت کو 134 جنرل نشستوں پر خواتین اور اقلیتوں کی 35 نشستیں ملیں گی، جس کے بعد وہ حکومت بنانے کے قابل ہوگی۔
قومی اسمبلی کی عمومی نشستیں 266 ہیں جب کہ خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں شامل کرکے کل نشستیں 336 بنتی ہیں۔
خواتین اور اقلیتوں کی نشستیں ہر جماعت کو ان کی جنرل نشستوں کے حساب سے الاٹ کی جاتی ہیں جو سیاسی پارٹی جتنی زیادہ جنرل نشستیں جیتے گی، اسے خواتین اور اقلیتوں کی نشستیں زیادہ ملیں گی۔
یوں کسی بھی سیاسی جماعت کو قومی اسمبلی میں سادہ اکثریت کیلئے 169 نشستیں درکار ہوں گی اور وہ حکومت بنانے کے اہل ہوگی۔
اس وقت تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ کوئی بھی سیاسی جماعت 169 نشستیں لینے کی پوزیشن میں دکھائی نہیں دیتی، بڑی پارٹیوں کو چھوٹی جماعتوں سے اتحاد کرکے حکومت بنانے پڑے گی، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔
زیادہ تر تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) سب سے زیادہ قومی اسمبلی کی نشستیں جیتے گی، تاہم بعض مبصرین کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) حیران کن نتائج دے سکتی ہے۔