بھارت: مدرسہ و مسجد کے انہدام پر کشیدگی، 5 افراد ہلاک، درجنوں زخمی
رواں ہفتے بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں ایک مدرسہ اور اس سے متصل مسجد کو منہدم کرنے کے بعد شہر میں جھڑپیں اور تشدد پھوٹ پڑے جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں ہلدوانی کے بن بھولپورا علاقے میں ایک مدرسہ اور اس سے متصل مسجد کو منہدم کردیا گیا، انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ ریلوے کی زمین پر قائم مدرسہ غیر قانونی تھا۔
پولیس نے دعویٰ کیا کہ مسجد کی انہدام کے بعد تشدد اور احتجاج کے دوران مسلمان مظاہرین نے بھی ان پر پتھراؤ کیا، جس کے جواب میں پولیس نے آنسو گیس کے شیل کا استعمال کیا۔
مقامی اہلکار نے بتایا کہ مساجد کے انہدام کے بعد شروع ہونے والے جھڑپوں میں 5 افراد مارے گئے جبکہ 100 کے قریب زخمی ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ اشتعال انگیزی کرنے والوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کے احکامات دیے گئے تھے۔
سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی جھڑپوں کی فوٹیج میں ہندوؤں کو مسلم مخالف نعرے لگاتے اور ہجوم پر پتھراؤ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
واقعہ کے بعد ریاست اترا کھنڈ اور متصل ریاست اترپردیش میں ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ انہدام شدہ مدرسہ ریلوے کالونی میں واقع تھا جہاں 4000 خاندان آباد ہیں، حکومت اس علاقے کو خالی کرانا چاہتی ہے تاکہ ریلوے کی تعمیرات کی توسیع کی جا سکے۔ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔