چاروں صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر صورتحال واضح، مجموعی نتائج پر ایک نظر
انتخابی نتائج سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے، سندھ اور خیبرپختونخوا اسمبلی کی نشستوں کے نتائج مکمل ہوچکے لیکن بلوچستان کی 3 جبکہ پنجاب کی ایک نشست کے نتائج آنا ابھی باقی ہیں۔
چاروں صوبوں میں صورتحال کافی حد تک واضح ہوچکی ہے، تو آئیے چاروں صوبوں کے نتائج پر ایک مجموعی نظر ڈالتے ہیں۔
پنجاب اسمبلی
ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں کُل 297 نشستوں میں سے 296 پر انتخابات ہوئے، جن میں سے 295 کے غیر حتمی نتائج سامنے آچکے ہیں۔
پنجاب میں مسلم لیگ (ن) اور آزاد امیدواروں نے ایوان میں برابر 137،137 نشستیں حاصل کی ہیں جبکہ پیپلزپارٹی محض 10 نشستیں حاصل کرسکی، پاکستان مسلم لیگ نے 8 نشستیں حاصل کیں، اس کے علاوہ استحکام پاکستان پارٹی، تحریک لبیک پاکستان اور پاکستان مسلم لیگ (ضیا) نے ایک ایک نشستیں اپنے نام کیں۔
صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 266 پر انتخابات ملتوی کردیے گئے تھے جبکہ ایک نشست پی پی 28 کا نتیجہ ابھی سامنے نہیں آسکا ہے۔
سندھ اسمبلی
سندھ کی تمام 130 صوبائی نشستوں کے غیر حتمی نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) 84 نشستوں کے ساتھ حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی ہے، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے 28 نشستیں حاصل کیں جبکہ 14 نشستوں کے ساتھ آزاد امیدواروں تیسرے نمبر پر رہے۔
جماعت اسلامی اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) نے 2، 2 نشستیں حاصل کیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ 3 انتخابات 2008، 2013 اور 2018 میں بھی سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت تھی، موجودہ الیکشنز میں کامیابی کے بعد مسلسل چوتھی بار پیپلزپارٹی سندھ میں حکومت بنائے گی۔
خیبرپختونخوا اسمبلی
خیبرپختونخوا میں صوبائی اسمبلی کی 113 میں سے 112 نشستوں کے غیر حتمی نتائج جاری کردیے گئے ہیں، جس کے مطابق 90 پر آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی، جمعیت علمائے اسلام (فضل الرحمٰن) نے 7 اور مسلم لیگ (ن) نے 5 نشستیں جیتیں، پیپلزپارٹی نے 4، جماعت اسلامی نے 3، پاکستان تحریک انصاف (پارلیمینٹیرین) نے 2 اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) ایک نشست حاصل کرسکی۔
بلوچستان اسمبلی
رقبے کے لحاظ سے ملک کے سب سے بڑے صوبے بلوچستان میں صوبائی اسمبلی کی کُل 51 نشستوں میں سے 48 کے غیر حتمی نتائج جاری کر دیے گئے ہیں۔
بلوچستان میں صورتحال غیر واضح ہے اور کوئی بھی جماعت حکومت بنانے کی پوزیشن میں نظر نہیں آتی، پیپلز پارٹی نے سب سے زیادہ 11 نشستیں حاصل کیں، جمعیت علمائے اسلام پاکستان اور مسلم لیگ (ن) نے بلوچستان اسمبلی میں 9، 9 نشستیں حاصل کی ہیں جبکہ آزاد امیدوار 6 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔
3 نشستوں کے نتائج کا اعلان تاحال نہ ہوسکا جبکہ کسی بھی نشست پر انتخابات ملتوی نہیں ہوئے۔