بھارت میں کسانوں کا احتجاج، آنسو گیس سے لیس ڈرونز کا پتنگوں سے مقابلہ

شائع February 15, 2024
فوٹو: رائٹرز
فوٹو: رائٹرز

بھارت میں حکومت کی زرعی پالیسی کے خلاف سراپا احتجاج کسان سیکیورٹی فورسز کی جانب سے استعمال کیے جانے والے آنسو گیس سے لیس جدید ترین ڈرونز کو گرانے کے لیے پتنگوں کا استعمال کر رہے ہیں۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق گزشتہ 2 دنوں سے ہزاروں کسانوں کی دہلی کے شمال میں تقریباً 200 کلومیٹر کے فاصلے پر سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ ہورہی ہےکیونکہ پولیس نے کسانوں کے ’دہلی چلو‘ یا ’چلو دہلی چلتے ہیں‘ مارچ کو دارالحکومت کی طرف جانے سے روک دیا ہے، اس احتجاج میں کسان حکومت سے فصلوں کی زیادہ قیمتوں کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

جمعرات کو کسان یونین کے نمائندوں نے مسئلے کا حل نکالنے کی غرض سے سرکاری افسران سے ملاقات کی ہے۔

پتنگوں کے علاوہ، کسانوں کے پاس ڈرون سے لڑنے کے لیے سلینگ شاٹس اور فلیئر گنز بھی موجود ہیں۔

پنجاب کسان مزدور سنگھرش کمیٹی کے جنرل سیکریٹری سرون سنگھ پنڈھر نے کہا کہ اس تحریک میں فوج، پولیس یا دیگر فورسز کے سابق اہلکار بھی شامل ہیں اور وہ نقصان کو کم کے حوالے سے تجویز فراہم کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ بھارت کی پنجاب اور ہریانہ ریاستوں میں بہت سے فوجی ریٹائر ہونے کے بعد روزی کمانے کے لیے کاشتکاری کا رخ کرتے ہیں۔

ایک 23 سالہ مظاہرین کرمپال سنگھ نے کہا کہ پولیس کسانوں کو اس طرح کے کام کرنے پر مجبور کر رہی ہے، پولیس کو وہ کرنے دیں جو وہ چاہتے ہیں، ہم اس کا کوئی حل نکالیں گے۔

پولیس بھی کسانوں کو منتشر کرنے کے لیے نت نئے حربے استعمال کر رہی ہے۔

مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ یہ پہلا موقع تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے آنسو گیس کے کنستر گرانے کے لیے ڈرون کا استعمال کیا، اور عام ریت کے تھیلوں اور خاردار تاروں کے علاوہ، پولیس نے دارالحکومت جانے والی سڑکوں کے حصے کھود دیے یا کچھ حصوں میں کیلیں ڈال دیں ہیں تاکہ کسی بھی گاڑی کو آگے بڑھنے سے روکا جاسکے۔

انڈیا ٹوڈے نیوز ویب سائٹ نے رپورٹ کیا کہ پولیس ایسے آلات بھی استعمال کر رہی ہے جو مظاہرین کو روکنے کے لیے اونچی آوازیں نکالتے ہیں، اور کسانوں کے گھوڑے پر آگے بڑھنے کی صورت میں سڑکوں کو چکنا کرنے کے لیے پولیس نے سڑک کو چکنا کرنے والے سامان کو ذخیرہ کرلیا ہے۔

ریاست ہریانہ کی پولیس نے کہا کہ قانون کو نافذ کرنے کے لیے جامع انتظامات کیے گئے ہیں۔

ایک سینئر پولیس افسر منیشا چودھری نے بتایا کہ شرپسندوں پر نظر رکھنے کے لیے سی سی ٹی وی اور ڈرون کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 4 اکتوبر 2024
کارٹون : 3 اکتوبر 2024