• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

8 اکتوبر کے الیکشن دھاندلی زدہ اور جعلی تھے، پی ٹی آئی اور جے یو آئی(ف) کا اتفاق

شائع February 16, 2024
پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے عمر سیف اور جمعیت علمائے اسلام(ف) کے حافظ حمداللہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی— فوٹو: ڈان نیوز
پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے عمر سیف اور جمعیت علمائے اسلام(ف) کے حافظ حمداللہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی— فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) اور جمعیت علمائے اسلام(ف) نے عام انتخابات کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے اتفاق کیا ہے کہ یہ الیکشن دھاندلی زدہ اور جعلی الیکشن ہونے کے ساتھ ساتھ عوامی مینڈیٹ نہیں ہے۔

تحریک انصاف کے وفد کی جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے جے یو آئی کے حافظ حمداللہ نے کہا کہ آج موجودہ صورتحال کے تناظر میں اور 8فروری کے الیکشن کے بعد پیدا ہونے والی سیاسی کشمکش کے بعد ایک منظرعامہ نظر آ رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس تناظر میں بانی پی ٹی آئی کی طرف سے ایک موثر وفد سابق اسپیکر اور رکن قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں جمعیت علمائے اسلام کے قائد مولانا فضل الرحمٰن کی رہائشگاہ پر تشریف لایا جس میں اسد قیصر، عمیر نیازی، بیرسٹر سیف، عامر ڈوگر اور فضل خان شامل تھے۔

انہوں نے کہا کہ وفد کی آمد سے قبل پی ٹی آئی کی جانب سے باضابطہ رابطہ کیا گیا تھا اور جے یو آئی(ف) کی قیادت کی جانب سے ان کو خوش آمدید کہا گیا جس کے بعد 10 بجے اسد قیصر کی قیادت میں وفد آیا اور موجودہ صورتحال میں ان کی آمد کو خوش آئند قرار دیا۔

حافظ حمداللہ نے کہا کہ ملاقات میں 8فروری 2024 کے الیکشن کے بعد پی ٹی آئی کی جانب سے یہ وہی مدعا رکھا گیا جو پہلے سے جمعیت علمائے اسلام کا مدعا تھا اور جے یو آئی کی مرکزی عاملہ کے اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمٰن نے پوری قوم کے سامنے بیانیہ رکھا کہ 8فروری کے الیکشن کو جمعیت علمائے اسلام یکسر مسترد کرتی ہے اور یہ الیکشن دھاندلی زدہ اور جعلی الیکشن ہے، یہ عوامی مینڈیٹ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسی سلسلے میں پی ٹی آئی کا وفد اسد قیصر کی قیادت میں آیا اور انہوں نے یہی مدعا رکھا کہ 8فروری کے الیکشن کو ہم صاف شفاف غیرجانبدارانہ الیکشن قرار نہیں دے سکتے، تو اس بات پر تو دونوں متفق ہیں کہ 8 فروری کے الیکشن کو صاف شفاف اور فری اینڈ فیئر الیکشن نہیں کہا جا سکتا لہٰذا ہم اس کو مسترد کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں نے اتفاق کیا کہ یہ دھاندلی زدہ الیکشن ہے جس نہ سیاسی استحکام آئے گا اور نہ معاشی استحکام آئے گا اور نہ اس کو ملک و قوم کو ترقی ملے گی، آگے کیا ہو گا اس کو آگے پر چھوڑ دیتے ہیں۔

اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر عمر سیف نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ک چیئرمین عمران خان کی ہدایت پر آج ہمارا وفد اسد قیصر کی سربراہی میں مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پر آئے اور ہم نے ہی ان سے ملاقات کی درخواست کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ تمام وہ سیاسی جماعتیں جو اس الیکشن کے انعقاد اور جس طریقے سے یہ الیکشن کیا گیا ہے، جو نتائج سامنے آ رہے ہیں، جو بے ضابطگیاں ہوئی ہیں اور جو دھاندلی ہوئی ہے، اس پر آپ مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطہ کیا اور اس مسئلے پر گفتگو کریں اور آگے آنے والے وقت کے لیے مشترکہ لائحہ عمل پر بات کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی انے علان کیا ہے کہ ہم 17 فروری کو ملک گیر احتجاج کریں گے اور احتجاج کا یہ سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا کیونکہ جمعیت علمائے اسلام نے بھی ان انتخابات پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے،اس کے نتائج پر اعتراض کرتے ہوئے اسے مسترد کیا ہے تو ہمارا اور ان کا یہ مشترکہ متفقہ نکتہ ہے جس پر ہمیں اتفاق ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ ہماری آج بات چیت ہوئی اور اس ایک بنیادی نکتے پر اتفاق کیا گیا کہ جس طرح سے نتائج سامنے آ رہے ہیں اس سے یہ ثابت ہو چکا ہے کہ یہ الیکشن دھاندلی زدہ ہیں اور اس کے نتیجے میں پاکستانی عوام کے مینڈیٹ اور پاکستان کے عوام کی امانت کے ساتھ بدیانتی کی گئی ہے، اس نتیجے کو نہ قوم تسلیم کرتی ہے نہ سیاسی جماعتیں تسلیم کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم نے اس بات پر اتفاق کیا کہ آئندہ آنے والے وقت میں ہم اس سوچ کے ساتھ بات چیت کرین گے، مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطے کریں گے اور اس وقت تک یہ تحریک چلائیں گے جب تک عوام کو ان کا غصب شدہ حق واپس نہیں کیا جاتا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024