بھارت: 2022 میں ’پاکستان زندہ باد‘ کا نعرہ لگانے پر بی جے پی ورکر گرفتار
2022 میں احتجاج کے دوران مبینہ طور پر ’پاکستان زندہ باد‘ کا نعرہ لگانے کے الزام میں بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے تعلق رکھنے والے ایک کارکن کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
بھارتی خبر رساں ادارے ’ہندوستان ٹائمز‘ کی رپورٹ کے مطابق 34 سالہ دنایاکاپورا روی کو کانگریس ورکر کنمبادی کمار کی جانب سے 2022 کے احتجاج کے حوالے سے کرناٹک میں 4 مارچ کو درج کرائی گئی ایف آئی آر کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف دیے گئے بیان پر بی جے پی نے 22 دسمبر 2022 کو منڈیا سنجے سرکل میں اس احتجاج کا اہتمام کیا تھا۔
رپورٹ میں پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ملزم کے خلاف یہ مقدمہ 27 فروری کو راجیہ سبھا انتخابات میں کانگریس کے رکن سید نصیر حسین کی جیت کے جشن کے دوران کانگریس کے کچھ کارکنوں کی جانب سے ’پاکستان زندہ باد‘ کے نعرے لگانے پر آوازیں اٹھنے کے بعد درج کیا گیا تھا۔
ہندوستان ٹائمز نے رپورٹ کیا کہ پیر کو بنگلور پولیس نے بتایا کہ نعرے لگانے پر تین لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں پولیس کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ فارنزک سائنس لیبارٹری کی رپورٹ، حالاتی شواہد، گواہوں کے بیانات اور دستیاب ثبوتوں کی بنیاد پر تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ملزم کو مقامی عدالت میں پیش کیا جائے گا اور دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔
کارکن کی گرفتاری پر رد عمل دیتے ہوئے بی جے پی کے مقامی عہدیدار نے دعویٰ کیا کہ گرفتاری سیاسی انتقام کا واضح کیس ہے۔
انڈین ایکسپریس نے رہنما کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ ڈیڑھ سال سے زیادہ عرصہ قبل پیش آیا تھا اور پولیس نے اب مقدمہ درج کر کے اسے گرفتار کرلیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ روی ایک کسان ہے اور صرف مقامی زبان جانتا ہے، وہ نعرے لگاتے ہوئے الجھ گیا اور پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگا دیا، ہم پاکستان کے خلاف احتجاج کر رہے تھے تو وہ کیوں پاکستان کے حق میں نعرے لگائے گا؟
بی جے پی لیڈر نے مزید کہا کہ ’جب پارٹی نے پاکستان کے حق میں لگنے لگنے والے نعروں پر کانگریس پر سوال اٹھائے تو وہ بغیر کسی وجہ کے بی جے پی کارکنوں پر حملہ آور ہوگئے۔‘