حکومت پنجاب نے صوبے کا رواں مالی سال کا بجٹ پیش کردیا
حکومت پنجاب نے صوبے کا مالی سال 24-2023 کا بجٹ پیش کردیا جبکہ ایوان نے گزشتہ 9 ماہ کے بجٹ کی منظوری بھی دے دی۔
ڈان نیوز کے مطابق پنجاب کا مالی سال 24-2023 کے لیے 4 ہزار 480 ارب 70 کروڑ روپے کا بجٹ پیش کر دیا گیا۔
وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے اپوزیشن کے شور شرابے میں بجٹ پیش کیا۔ اپوزیشن نے بجٹ کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں اچھال دیں۔
بجٹ تجاویز کے مطابق کُل آمدن کا تخمینہ 3 ہزار 331 ارب 70 کروڑ روپے لگایا گیا ہے، این ایف سی کے تحت وفاق سے 2 ہزار 706 ارب 40 کروڑ روپے وصول ہوں گے۔
واٹر اینڈ سینیٹیشن، ویمن ڈیولپمنٹ، اسپورٹس، بہبود آبادی اور سماجی تحفظ جیسے سوشل سیکٹرز کے لیے 236 ارب، اقلیتوں کی فلاح بہبود کے لیے ایک ارب 40 کروڑ روپے جبکہ اسموگ فری پنجاب کے لیے 2 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
صوبائی وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر میں دیہی اور بنیادی مراکز صحت کے چار پروگرام لاہور میں نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ، آئی ٹی سٹی کے قیام اور صوبے میں 320 ارب روپے کی لاگت سے 82 سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے پروگرام کا اعلان کیا۔
ترقیاتی بجٹ کی مد میں 655 ارب روپے، غیر ترقیاتی بجٹ کے لیے537 ارب 40 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔
ایجنڈا مکمل ہونے کے بعد اسپیکر ملک محمد احمد خان نے اجلاس جمعرات کی صبح 10 بجے تک ملتوی کر دیا۔ بل پر بحث جمعرات 21 مارچ سے شروع ہوگی۔