• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

سرفراز بگٹی کی بلوچستان اسمبلی کی رکنیت الیکشن کمیشن میں چیلنج

شائع April 1, 2024
سرفراز بگٹی —فائل فوٹو: ایکس/گورنمنٹ آف پاکستان
سرفراز بگٹی —فائل فوٹو: ایکس/گورنمنٹ آف پاکستان

وزیر اعلٰی بلوچستان سرفراز بگٹی کی بلوچستان اسمبلی کی رکنیت الیکشن کمیشن میں چیلنج ہوگئی۔

ڈان نیوز کے مطابق جمہوری وطن پارٹی کے نوابزادہ گہرام بگٹی نے ان کی رکنیت چیلنج کی ہے۔

درخواستگزار کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا ہے کہ میر سرفراز بگٹی کو حلقہ پی بی 10 سے الیکشن لڑنے کی اجازت کیسے دی گئی؟ میر سرفراز بگٹی نگران کابینہ کا حصہ ہوتے ہوئے الیکشن نہیں لڑ سکتے ہیں۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ میر سرفراز بگٹی نے من پسند پولنگ عملہ تعینات کروا کر استعفی دیا اور الیکشن لڑا، میر سرفراز بگٹی نے کاغذی کارروائی میں جہاں ووٹ لیے اس کی شرح 80 سے 99 فیصد تھی جبکہ 99 فیصد کاسٹنگ کہیں ممکن ہی نہیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ووٹ ڈالنے والے انگوٹھوں کی تصدیق کی جائے، جب میر سرفراز بگٹی الیکشن لڑنے کے لیے اہل نہیں تو وہ بلوچستان اسمبلی کی رکنیت کیسے رکھ سکتے ہیں؟

اس میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ پی بی 10 کی نشست فوری خالی قرار دے کر یہاں ضمنی انتخاب کراوئے جائیں۔

یاد رہے کہ 16 دسمبر 2023 کو یہ بات سامنے آئی تھی کہ 13 دسمبر کو ’کچھ ذاتی وجوہات‘ کا حوالہ دیتے ہوئے سرفراز بگٹی نے استعفی دے دیا تھا، سرفراز بگٹی کے قریبی ذرائع کا دعویٰ تھا کہ سرفراز بگٹی نے آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے کے ارادے سے کابینہ سے استعفیٰ دیا ہے۔ ؂ ذرائع کا کہنا تھا کہ انہوں نے انتخابی شیڈول جاری ہونے سے قبل ہی استعفیٰ دے دیا تھا کیونکہ قانون کے تحت نگراں سیٹ اپ کے اراکین انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے۔

بعد ازاں 18 دسمبر کو سرفراز بگٹی نے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024