بانی پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل میں میسر سہولیات کی تفصیلات منظر عام پر آگئیں
بانی پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں فراہم کی جانے والی سہولیات کی تفصیلات منظر عام پر آ گئیں۔
ڈان نیوز کو موصول رپورٹ کے مطابق راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید عمران خان نیازی کو تین مقدمات میں 31سال قید کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ انہیں روالپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت اور نیب کی عدالت میں مزید 13 مقدمات میں ٹرائل چل رہا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کو 7 سیلز پر مشتمل سیکیورٹی وارڈ میں رکھا گیا ہے اور اس سیکیورٹی وارڈ میں کم از کم 35 افراد رہ سکتے ہیں۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ 7 میں سے 2 سیل بانی پی ٹی آئی کے زیر استعمال ہیں جبکہ بقیہ ماندہ 5 سیلز کو سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر بند رکھا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان سیلز کے صحن کو بانی پی ٹی آئی چہل قدمی کے لیے استعمال کرتے ہیں، ان کے سیل تک رسائی بہت محدود ہے اور کوئی بھی شخص بغیر اجازت وہاں تک نہیں پہنچ سکتا۔
اس سلسلے میں بتایا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کے وارڈ کی حفاظت کے لیے پیشہ ور تربیت یافتہ افراد مامور ہیں، اڈیالہ جیل میں 10 قیدیوں پر ایک اہلکار تعینات ہے لیکن صرف بانی پی ٹی آئی کے لیے 15 اہلکار تعینات ہیں جن میں سے دو سیکیورٹی افسران ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 3 اہلکار بانی پی ٹی آئی کی سیکیورٹی کے لیے لگائے گیے جبکہ مجموعی طور پر ان کی سیکیورٹی پر ماہانہ 12 لاکھ روپے کا خرچ آتا ہے جبکہ عمران خان کی سیکیورٹی کے لیے لگائے گئے کیمروں پر 5 لاکھ روپے کا خرچ آیا۔
اس حوالے سے بتایا گیا ہے بانی پی ٹی آئی کے کھانے کے لیے اسپیشل قواعد و ضوابط تشکیل دیے گئے ہیں، انہیں صحت افزا کھانا مہیا کیا جاتا ہے جو ایک اسپیشل کچن میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ جیل کی نگرانی میں تیار کیا جاتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کو کھانا فراہم کرنے سے قبل ایک میڈیکل افسر یا ڈپٹی سپرٹینڈنٹ جیل اس کھانے کا معائنہ کرتا ہے اور عمران خان کے لیے جیل کے میڈیکل افسر کے علاوہ راولپنڈی کے ایک ہسپتال کے 6 میڈیکل افسران طبی معائنے کے لیے تعینات ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے راولپنڈی کے ایک دوسرے ہسپتال کے اسپیشلسٹ کی ٹیم جیل کا ہفتہ وار دورہ کرتی ہے اور اسپیشلسٹ کی ٹیم ضرورت پڑنے پر بانی پی ٹی آئی کا چیک اپ بھی کرتی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کو چہل قدمی کے لیے جیل میں ایک خاص جگہ فراہم کی گئی ہے جبکہ جیل میں ورزش کے لیے مشین اور دیگر اشیا فراہم کی گئی ہیں۔
اس سلسلے میں مزید بتایا گیا کہ پہلے اٹک جیل میں بانی پی ٹی آئی کو ہفتے میں صرف ایک ملاقات کی اجازت تھی لیکن بعد میں ہفتے میں ملاقات اور انٹرویو کے لیے آنے والوں کی تعداد بڑھا کر دو کر دی گئی جس کے بعد اب ہفتے میں ایک دن اہلخانہ جبکہ ایک دن وکلا کو ملاقات کی اجازت ہے۔