• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

ہیلری کلنٹن کیساتھ کام کرنے پر ملالہ یوسف زئی کو تنقید کا سامنا

شائع April 24, 2024

امریکا کی سابق وزیرِ خارجہ ہیلری کلنٹن کے ساتھ ایک پروڈکشن پر کام کرنے پر ملالہ یوسف زئی کو سوشل میڈیا پر سخت تنقید کا سامنا ہے۔

ہیلری کلنٹن اور ملالہ یوسفزئی ’سَف‘ کے نام سے ایک براڈوے شو پر کام کررہی ہیں، نیو یارک ٹائمز کے مطابق ’سَف‘ کے معنی ووٹ دینے کا حق ہے، براڈوے شو 1900 کی دہائی کے اوائل سے شروع ہونے والی ووٹ کے حق کے لیے لڑنے والی خواتین کی مہم کے بارے میں ہے، ملالہ یوسف زئی پہلی بار اس شو کا حصہ بن رہی ہیں۔

ملالہ یوسف زئی کی جانب سے ہیلری کلنٹن کے پروجیکٹ کا حصہ بننے پر انہیں سوشل میڈیا صارفین تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں اور متعدد صارفین ان کی حمایت میں بھی سامنے آئے۔

سوشل میڈیا صارفین کا الزام ہے کہ ملالہ ایسی خاتون کے ساتھ کام کررہی ہیں جو غزہ میں نسل کشی میں ملوث ہیں۔

یاد رہے کہ ایک موقع پر سابق امریکی وز یر خارجہ ہیلری کلنٹن نے کہا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی ممکن نہیں ہے، کوئی بھی جنگ بندی حماس کے لیے تحفہ ثابت ہوگی۔

انہوں نے کہا تھا کہ جو لوگ اب جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں وہ حماس کو نہیں سمجھتے، یہ ممکن نہیں ہے۔

کئی بار امریکا میں ان کی پریس کانفرنس کے دوران ’فلسطین کو آزاد کرو‘ کے نعرے بھی لگائے گئے تھے۔

ملالہ کی جانب سے ہیلری کلنٹن کے پروجیکٹ کا حصہ بننے پر ٹوئٹر صارف ندا کرمانی نے کہا کہ ملالہ نہ صرف بکاؤ ہے بلکہ انہوں نے بہت پہلے ہی اپنا اصل رنگ دکھا دیا تھا، وہ دنیا میں بہت زیادہ اثر و سوخ رکھتی ہیں، ایسے لوگوں کے ساتھ کام کرنا جو نسل کشی کی حمایت کرنے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں ایک بہت بڑی ناکامی ہے۔

ندا کرمانی کی مخالفت کرتے ہوئے اور ملالہ یوسف زئی کی حمایت پر ایک صارف نے کہا کہ وہ اس سے متفق نہیں کیونکہ وہ جنگ بندی کا مطالبہ کر چکی ہیں، وہ کوئی بھی عوامی عہدہ نہیں رکھتی، اقتدار میں ایسے لوگ موجود ہیں جنہیں جوابدہ ٹھہرانہ چاہیے، ہر کوئی ملالہ پر تنقید کیوں کررہا ہے؟ مجھے سمجھ نہیں آتی۔’

ایک اور صارف نے کہا کہ ’میں کافی عرصے تک ان لوگوں کو بُرا سمجھتا رہا جو ملالہ سے نفرت یا اس کے لیے بُرے الفاظ استعمال کرتے تھے، لیکن اب ملالہ نے ان تمام لوگوں کو دھوکہ دیا جو اس کو سپورٹ کرتے تھے۔‘

ایک اور صارف نے طنزیہ ٹوئٹ کرتے ہوئےکہا کہ آپ یا تو ہیرو بن کر اس دنیا سے رخصت ہو جائیں یا اس زندگی میں اتنے سال زندہ جیو کہ لوگ آپ کو ویلن بنتے دیکھیں۔

ایک اور صارف نے کہا کہ ’مجھے خوشی ہے کہ آخر کار دنیا کو ملالہ کا اصل چہرہ نظر آگیا ہے، وہ ایک ایسی کٹھ پتلی ہیں جو صرف اس وقت بولتی ہے جب اسے کہا جاتا ہے، ملالہ کا دور اب ختم ہورہا ہے۔‘

جہاں صارفین نے ملالہ یوسف زئی کو آڑے ہاتھوں لیا، وہیں کچھ مداحوں نے ان کی حمایت بھی کی اور بعض نے ملالہ اور ہیلری کلنٹن کے ساتھ کام کرنے پر مزاحیہ ٹوئٹس بھی کیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024