• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

ایرانی صدر کا دورہ پاکستان، ریمدان بارڈر کو بین الاقوامی سرحدی کراسنگ پوائنٹ قرار دینے پر اتفاق

شائع April 24, 2024
— فوٹو: انسٹا گرام / (ن) لیگ
— فوٹو: انسٹا گرام / (ن) لیگ

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے اختتام پر پاکستان اور ایران نے مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی دعوت پر ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی نے 22 سے 24 اپریل 2024 تک پاکستان کا سرکاری دورہ کیا۔

مزید کہا گیا ہے کہ ایرانی صدر کے ہمراہ ایک اعلیٰ سطح کے وفد نے بھی پاکستان کا دورہ کیا، ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان، کابینہ کے دیگر ارکان اور اعلیٰ حکام بھی وفد میں شامل تھے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ صدر ابراہیم رئیسی نے وزیراعظم شہباز شریف سے وفود کی سطح پر بات چیت کی، مذاکرات کے دوران دونوں فریقین نے پاکستان ایران کے دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا۔

بیان میں کہا گیا کہ ملاقات میں دنوں رہنماوں نے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دورے کے دوران متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر بھی دستخط کیے گئے جبکہ اقتصادی تعاون کو تیز کرنے، اقتصادی اور تکنیکی ماہرین، چیمبرز آف کامرس کے وفود کے باقاعدہ تبادلے کی سہولت پر بھی اتفاق کیا۔

مزید کہا گیا ہے کہ ٹی آئی آر کے تحت ریمدان بارڈر پوائنٹ کو بین الاقوامی سرحدی کراسنگ پوائنٹ قرار دینے پر اتفاق کیا گیا، ایران اور پاکستان کے درمیاں باقی دو بارڈر میں مارکیٹس کھولنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

دفتر خارجہ کے مطابق اقتصادی اور تجارتی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے لیے دونوں فریقوں کے درمیان اتفاق کیا گیا ہے، باہمی کوششوں کے تحت سرحدی غذائی منڈی اور معاشی صورتحال کو بہتر بنانے پر زور دیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ دونوں ممالک نے سرحدی حفاظت کو بڑھانے کی طرف غور کیا۔

واضح رہے کہ 22 اپریل کو ایرانی صدر ابراہیم رئیسی 3 روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے تھے۔

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا تھا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی اور تجارتی حجم قابل قبول نہیں ہے، ہم نے پہلے مرحلے میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

پاکستان اور ایران کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی تھی، پاکستان اور ایران نے 8 سمجھوتوں پر دستخط کیے تھے۔

اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ ایران کے ساتھ ہمارے دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں، ایرانی صدر سے سیکیورٹی اور تجارت سمیت دوطرفہ پہلوؤں پر تبادلہ خیال ہوا۔

ایرانی صدر نے گزشتہ روز لاہور اور بعد ازاں کراچی کا دورہ کیا تھا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے ایران کے صدر ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی تھی جبکہ ایرانی صدر نے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا کی کوئی طاقت پاک ایران تعلقات خراب نہیں کر سکتی۔

ابراہیم رئیسی پاکستان کا تین روزہ سرکاری دورہ مکمل کرکے آج کراچی سے تہران روانہ ہوگئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024