اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی شیر افضل خان مروت نے کہا ہے کہ وہ اپنی کسی خوشی یا اولاد کی مجبوری کی خاطر دوسری شادی کرکے اپنی پہلی بیوی پر ظلم نہیں کرسکتے۔
شیر افضل مروت نے حال ہی میں یوٹیوبر نادر علی کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے دوسری شادی سے متعلق اپنی رائے دی۔
دوسری شادی سے متعلق ایک سوال پر شیر افضل مروت نے بتایا کہ ان کی ارینج میرج ہوئی تھی، 2007 میں ان کی اہلیہ نے ان سے کہا کہ وہ دوسری شادی کرلیں، اس وقت ان کی کوئی اولاد نہیں تھی۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی شادی کو 5 سے 6 سال ہوچکے تھے اور اس وقت ان کے والد زندہ تھے اور ان کے معاشرے میں مرد کے لیے اولاد(بیٹے) کی خاطر دوسری شادی کرنا معمول تھا’۔
انہوں نے بتایا کہ اس دور میں ان کی اہلیہ نے سنجیدگی سے انہیں اولاد کی خاطر دوسری شادی کرنے کا مشورہ دیا۔
تاہم شیر افضل مروت نے کہا کہ انہوں نے اس بارے میں کچھ وقت سوچتے کے بعد اپنی اہلیہ کو بتایا کہ وہ اولاد کی خوشی کے لیے سوتن (دوسری بیوی) لاکر اپنی بیوی پر ظلم نہیں کرسکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی خاتون (بالخصوص اگر وہ شریک حیات ہے) پر سب سے بڑا ظلم یہ ہے کہ آپ اپنی کسی خوشی یا کسی مجبوری کی خاطر دوسری شادی کرلیں، اس خاتون کی بھی ایک ہی زندگی ہے، وہ عورت سب کچھ چھوڑ کر آپ کے گھر آکر نئی زندگی شروع کرتی ہے۔