• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

حفاظتی خدشات کے سبب نیلم جہلم پاور پروجیکٹ بند کر دیا گیا

شائع May 3, 2024
— فائل فوٹو:
— فائل فوٹو:

واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) نے 969 میگاواٹ کا نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ معائنے کے لیے مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے، جس کی مالیت 500 ارب روپے سے زائد ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق واپڈا نے ایک بیان میں بتایا کہ ایک ماہ قبل بڑا آپریشنل مسئلہ سامنے آنے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں پروجیکٹ کی ہیڈریس ٹنل میں دباؤ میں نمایاں اتار چڑھاؤ آیا۔

بیان کے مطابق پروجیکٹ کنسلٹنٹس اور بین الاقوامی ماہرین کے ساتھ مل کر ایک جامع منصوبہ تیار کیا جائے گا تاکہ مسئلہ کا پتا لگانے کے بعد اسے ٹھیک کرنے کے کام کیا جا سکے۔

ہیڈریس ٹنل کے دباؤ میں 2 اپریل کو اچانک تبدیلی دیکھی گئی، ٹنل کی حفاظت کے لیے کنسلٹنٹس کے مشورے کے مطابق پروجیکٹ کی انتظامیہ نے 6 اپریل کو ہیڈریس ٹنل کے دباؤ میں اتار چڑھاؤ کی نگرانی کے لیے پلانٹ کو 530 میگاواٹ کی محدود پیداوار پر چلانا شروع کیا۔

آزاد کشمیر میں واقع یہ پلانٹ 29 اپریل تک اس کم صلاحیت پر کام کرتا رہا، اس کے بعد ٹنل کے دباؤ میں مزید اتار چڑھاؤ کے باعث بجلی کی پیداوار میں بتدریج کمی کی ضرورت تھی۔

واپڈا نے بتایا کہ 29 اپریل کو رات 11 بجے کے قریب ہیڈریس ٹنل کے دباؤ میں مزید تبدیلی دیکھی گئی، جس کے بعد پیداوار مزید کم ہو گئی، پروجیکٹ کنسلٹنٹس کے مشورے کے مطابق دباؤ محفوظ حدود کے اندر برقرار نہیں رہ سکا۔

مزید بتایا کہ لہٰذا ہیڈریس ٹنل اور پاور ہاؤس کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے پلانٹ کو یکم مئی کو صبح 6 بجے فزیکل معائنے کے لیے بند کر دیا گیا تاکہ دباؤ میں کمی کا باعث بننے والے مسئلے کی نشاندہی کی جا سکے۔

واپڈا نے کہا کہ اس منصوبے میں 51.5 کلومیٹر طویل سرنگ کا نظام ایک کمزور ارضیاتی اور زلزلے کے شکار علاقے میں بنایا گیا ہے، اس کی ہیڈریس ٹنل 48 کلومیٹر لمبی ہے، جب کہ ٹیلریس ٹنل 3.5 کلومیٹر لمبی ہے، تقریباً 90 فیصد منصوبہ زیر زمین ہے۔

واپڈا نے بتایا کہ جولائی 2022 میں نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ ٹیلریس ٹنل میں بڑی دراڑیں پڑنے کی وجہ سے بند کر دیا گیا تھا، جس کے بعد اگست ستمبر 2023 میں ریس ٹنل میں بحالی کا کام مکمل ہونے پر ایک سال بعد اس سے بجلی کی پیداوار دوبارہ شروع کی گئی تھی، جبکہ 28 مارچ کو صلاحیت کے مطابق 969 میگاواٹ بجلی کی پیداوار حاصل کی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024