رفح میں زمینی آپریشن کا خدشہ، امریکا نے اسرائیل کو بارودی مواد کی کھیپ کی ترسیل روک دی
رفح میں اسرائیل کے زمینی حملے کے خدشے کے پیش نظر امریکا نے اسرائیل کو بارودی مواد کی کھیپ کی ترسیل روک دی۔
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق سی بی ایس نیوز سے بات کرتے ہوئے امریکی انتظامیہ کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ کھیپ میں 900 کلو گرام سے زائد بارودی مواد اور 226 کلو گرام سے زائد بارودی مواد شامل تھے۔
اس اہلکار نے، جس نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی، کہا کہ کھیپ کو روکنے کا فیصلہ گزشتہ ہفتے کیا گیا تھا لیکن اس بارے میں حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا کہ آیا ان ہتھیاروں کی منتقلی مستقبل میں ہو گی۔
عہدیدار کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے رفح میں شہریوں کی انسانی ضروریات کے حوالے سے امریکا کی طرف سے اٹھائے گئے خدشات کو حل نہیں کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس انتظامیہ کے عہدیدار نے کہا کہ امریکی مؤقف یہ رہا ہے کہ اسرائیل کو رفح میں بڑا زمینی آپریشن شروع نہیں کرنا چاہیے، جہاں 10 لاکھ سے زیادہ لوگ پناہ لیے ہوئے ہیں اور ان کے پاس جانے کے لیے کوئی متبادل جگہ نہیں ہے۔
اسرائیل کا رفح کراسنگ پر قبضہ
قبل ازیں اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ اس کی افواج نے غزہ اور مصر کے درمیان فلسطینی سائیڈ پر رفع کراسنگ پر قبضہ (آپریشنل کنٹرول سنبھال لیا) کر لیا ہے۔
اقوامِ متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ رفع کراسنگ کی بندش کا مطلب ہے غزہ کے لیے دو اہم امدادی راستے بند ہو چکے ہیں۔
اس سے قبل 6 مئی کو حماس نے مصر اور قطر کی ثالثی میں کیے جانے والے جنگ بندی کے معاہدے کی شرائط پر اتفاق کرنے کا اعلان کیا تھا۔
جنگ بندی معاہدے میں لڑائی میں ایک ہفتے کا وقفہ اور غزہ میں قید اسرائیلیوں کی رہائی شامل ہے تاہم اسرائیل نے اس معاہدے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ معاہدہ اُن کے ’(جنگ بندی سے متعلق) اہم اور بنیادی مطالبات سے مطابقت نہیں رکھتا‘ اور اسرائیل اب ایک ’قابل قبول معاہدے‘ کے لیے مصر میں اپنا ایک وفد بھیج رہا ہے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 34 ہزار 789 فلسطینی شہید اور 78 ہزار 204 زخمی ہو چکے ہیں۔