• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

بھارتی میں عام انتخابات چوتھے مرحلے میں داخل

شائع May 13, 2024
فائل فوٹو: اے ایف پی
فائل فوٹو: اے ایف پی

13 مئی سے شروع ہونے والے بھارت کے عام انتخابات چوتھے مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں، اس مرحلے میں بھارتی شہری پارلیمنٹ کے 96 اراکین کو منتخب کرنے کے لیے ووٹ ڈال رہے ہیں۔

الزجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق الیکشن میں اقتدار کے دو اہم جماعتیں، وزیر اعظم نریندر مودی کی حکمران جماعت بھارتیا جنتا پارٹی (بی جے پی) اور انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس (انڈیا) ہیں، جو 26 جماعتوں کا اتحاد ہے، جس کی قیادت مرکزی اپوزیشن پارٹی راہول گاندھی کی انڈین نیشنل کانگریس کررہی ہے۔

پچھلے ہفتے ووٹنگ کے تیسرے مرحلے میں مودی نے گجرات کے گاندھی نگر حلقے میں اپنا ووٹ ڈالا، اس مرحلے میں دو اہم امیدواروں کے درمیان کڑا مقابلہ ہوا، کانگریس پارٹی کی سابق صدر سونیا گاندھی نے کہا کہ مودی اور بی جے پی کی پوری توجہ کسی بھی قیمت پر اقتدار حاصل کرنے پر ہے۔

چوتھے مرحلے میں زیادہ تر بولی وڈ میں ماضی کے نامور اداکار الیکشن لڑ رہے ہیں جن میں شتروگھن سنہا مغربی بنگال کے حلقے سے دوبارہ انتخاب لڑ رہے ہیں۔

اداکارہ مادھوی لتھا بی جے پی کی طرف سے تلنگانہ میں حیدرآباد سیٹ کے لیے انتخاب لڑ رہی ہیں۔

انتخابات کے پہلے تین مراحل، جو 19 اپریل، 26 اپریل اور 7 مئی کو منعقد ہوئے تھے، میں بالترتیب 66.1 فیصد، 66.7 فیصد اور 61 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔

اب تک ہونے والی ووٹنگ 2019 کے انتخابات کے مقابلے میں کم رہی ہے۔

مجموعی طور پر 96 کروڑ 90 لاکھ لوگ 36 ریاستوں کے 543 پارلیمانی حلقوں میں ووٹ ڈالنے کے لیے رجسٹرڈ ہیں۔

چوتھے مرحلے میں کہاں ووٹنگ ہوگی؟

چوتھے مرحلے میں 9 ریاستوں اور مقبوضہ کشمیر کی 96 نشستوں پر ووٹنگ جاری ہے۔ رجسٹرڈ ووٹرز درج ذیل حلقوں کے لیے اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

آندھرا پردیش، تلنگانہ، جھارکھنڈ، اڈیشہ، اتر پردیش، مدھیہ پردیش، بہار، مہاراشٹر، مغربی بنگال، مقبوضہ کشمیر

نریندر مودی کی حکمران جماعت بی جے پی 1996 کے بعد پہلی بار مقبوضہ کشمیر میں الیکشن نہیں لڑرہی۔

مقبوضہ کشمیر میں 3 نشستوں کے لیے اہم امیدوار مضبوط مقامی سیاسی جماعتیں ہیں جن میں نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی ہیں۔

دوسری جانب حالیہ انتخابات کے دوران بھارت بھر میں مودی اور ان کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی مقبولیت میں کوئی کمی نہیں دیکھی گئی لیکن اس کے برعکس مقبوضہ کشمیر میں عوام اور خاص طور پر نوجوان بی جے پی سے دوری اختیار کررہے ہیں۔

خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بڑی تعداد میں نوجوان 2019 میں آرٹیکل 370 کے نفاذ کے ذریعے کشمیر کے خصوصی حیثیت ختم کرنے کے مودی کے فیصلے کے بعد پہلی بار ووٹ کاسٹ کریں گے۔

اس حوالے سے مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نوجوانوں کو سمجھارہے ہیں اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنی آواز ان تک پہنچائیں اور انہیں یہ بتائیں کہ ہمارے ساتھ جو ہوا وہ قابل قبول نہیں۔

عمر عبداللہ کی جماعت نیشنل کانفرنس مقبوضہ وادی کے پرانے اسٹیٹس کو بحال کرنے کے لیے سرگرم ہے تاہم مودی سرکار کا دعویٰ ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے خصوصی حیثیت کے خاتمے سے وادی میں امن قائم ہوا ہے اور ہمارے اس فیصلے کو بڑے پیمانے پر کشمیریوں کی سپورٹ حاصل ہے۔

تاہم بھارتیہ جنتا پارٹی نے ان انتخابات کے لیے مقبوضہ کشمیر سے اپنے کسی امیدوار کو میدان میں نہیں اتارا۔ اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی اس بات سے واقف ہیں کہ انہیں وادی میں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑے گا کیوں کہ کشمیری اس الیکشن کو مودی کی پالیسیوں کے خلاف ریفرنڈم کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

بھارت میں اب تک کتنے ووٹ ڈالے گئے ہیں؟

لوک سبھا انتخابات کے پہلے تین مرحلوں میں 284 ممبران پارلیمنٹ کی قسمت کا فیصلہ ہو چکا ہے۔

اب تک تمل ناڈو، کیرالہ، میگھالیہ، آسام، منی پور، کرناٹک، میزورم، اروناچل پردیش، ناگالینڈ، اتراکھنڈ، چھتیس گڑھ، گوا، گجرات، راجستھان، سکم، تریپورہ سمیت دیگر حلقوں میں ووٹنگ ختم ہو چکی ہے۔

پانچواں مرحلہ 20 مئی اور چھٹا مرحلہ 25 مئی کو شروع ہوگا، جبکہ آخری اور ساتواں مرحلہ یکم جون کو شروع ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024