• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm

اسلام آباد: شہری علاقوں میں 100 گرام روٹی کی قیمت 18 روپے مقرر، تحریری فیصلہ جاری

شائع May 18, 2024
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے 3 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا—  فوٹو: وائٹ اسٹار
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے 3 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا— فوٹو: وائٹ اسٹار

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسلام آباد انتظامیہ اور نان بائی ایسوسی ایشن کے درمیان نان اور روٹی کی قیمت طے کرنے سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے 3 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا، جس کے مطابق عدالتی احکامات پر ضلع انتظامیہ اور نان بائی ایسوسی ایشن کے درمیان اجلاس ہوا، دونوں فریقین کے درمیان نان اور روٹی کی قیمت پر اتفاق کے بعد نیا نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ شہری علاقوں میں 100 گرام روٹی کے قیمت 18 روپے مقرر کر دی گئی ہے اور شہری علاقوں میں 120 گرام نان کی قیمت 22 روپے مقرر کی گئی ہے، جب کہ دیہی علاقوں میں 100 گرام روٹی کی قیمت 16 روپے اور دیہی علاقوں میں 120 گرام نان کی قیمت 20 روپے رکھی گئی ہے۔

ہائی کورٹ کے تحریری فیصلے کے مطابق ان متفقہ قیمتوں سے متعلق جاری نوٹی فکیشن عدالت میں جمع کروا دیا گیا ہے، ضلعی انتظامیہ اور نان بائی ایسوسی ایشن ان قیمتوں سے مطمئن ہیں، نان بائی ایسوسی ایشن کے گرفتار اراکین کو فوری طور پر رہا کر دیا جائے۔

عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا کہ درخواست گزار وکیل کے مطابق وہ اس درخواست کو واپس لینا چاہتے ہیں، نان بائی ایسوسی ایشن کی درخواست فائدہ مند ثابت ہونے پر نمٹائی جاتی ہے۔

کیس کا پس منظر:

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے روٹی کی زائد قیمت وصول کرنے پر تندور مالکان کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کے خلاف نان بائی ایسوسی ایشن کی درخواست پر ڈپٹی کمشنر کو طلب کیا تھا۔

درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے 26 اپریل کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا ہے جس میںٍ پرائس کنٹرول اینڈ پریوینشن آف پرافٹیرنگ اینڈ ہورڈنگ ایکٹ 1977 کے تحت روٹی (100 گرام) کی قیمت 16 روپے اور نان (120 گرام) کی قیمت 20 روپے مقرر کی گئی تھی۔

گزشتہ سماعت کے دوران بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی نے عدالت کے سامنے استدلال کیا کہ پرائس کنٹرول اینڈ پریوینشن آف پرافٹیرنگ اینڈ ہورڈنگ ایکٹ 1977 کے سیکشن 3 کے تحت وفاقی حکومت کو اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کرنے اور مناسب قیمت طے کرنے کا اختیار حاصل ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ایک اور لازمی شرط یہ تھی کہ نوٹیفکیشن کی سرکاری گزٹ میں تشہیر دی جائے، لیکن اس معاملے میں نوٹیفکیشن شائع نہیں کیا گیا۔

وکیل نے مزید کہا کہ 100 گرام وزنی روٹی کا ریٹ 16 روپے اور 120 گرام وزنی نان کا ریٹ 20 روپے مقرر کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ پنجاب اور صوبے کے دور دراز علاقوں جیسے چکوال اور تلہ گنگ میں روٹی کا ایک ہی ریٹ مقرر کیا گیا ہے، یہ ممکن نہیں کہ اسلام آباد جیسے شہر میں نان بائی ایسوسی ایشن پنجاب حکومت کے مقرر کردہ نرخوں پر روٹی فروخت کرے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں روٹی اور نان کی نئی کم قیمتوں کے خلاف کیس میں تندور کو ڈی سیل اور گرفتار لوگوں کو رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر اور نان بائیوں کے نمائندوں کو متفقہ قیمت کا تعین کرنے کا حکم دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024