سندھ ہائیکورٹ: لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سیکریٹری دفاع کو طلبی کا نوٹس
سندھ ہائی کورٹ نے لاپتا افرادکی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سیکریٹری دفاع کو طلبی کا نوٹس جاری کر دیا اور پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں لاپتا شہریوں کی تصاویر بھی شائع کرنے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں لاپتا افرادکی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی، عدالت نے بازیابی سے متعلق پیش رفت نہ ہونے پر پولیس پر اظہار برہمی کیا۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیے کہ 2018 سے حراستی مراکز سے رپورٹس حاصل نہیں کرسکے۔
عدالت نے پولیس، رینجرز اور دیگر لاپتا افرادکی بازیابی کے لیے مؤثر اقدامات کرنے کا حکم دے دیا۔
9 سال سے لاپتا کامران کے والدین سے عدالت کے سامنے ہاتھ جوڑ لیے، عدالت نے ایم کیوایم کارکن جاوید اور یاسین کی عدم بازیابی سے پر اظہار تشویش کیا، جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیے کہ پولیس کی جانب سے روایتی رپورٹس پیش کی جارہی ہیں۔
عدالت کا کہنا تھا کہ دس سال میں یہ بھی تعین نہیں ہوسکا، خود گئے ہیں یا جبری طور پر لاپتا ہیں۔
بعد ازاں، سندھ ہائی کورٹ نے سیکرٹری دفاع کو طلبی کا نوٹس جاری کردیا اور پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں لاپتا شہریوں کی تصاویر بھی شائع کرنے کا حکم دے دیا۔