• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

’اسرائیلی مظالم پرسب خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں‘، عثمان خواجہ کی عالمی رہنماؤں پر شدید تنقید

شائع May 29, 2024
فائل فوٹو: اے پی
فائل فوٹو: اے پی

آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ نے ایک بار پھر فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرتے ہوئے کہا کہ عالمی رہنما اسرائیلی مظالم پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق آسٹریلیا کے ٹیسٹ کرکٹر عثمان خواجہ نے غزہ میں ہونے والے اسرائیلی مظالم پر آواز بلند کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا رفح میں فوج بھیجنا ایک ظالمانہ اقدام ہے، رفح ایک محفوظ جگہ تھی جس پر حملہ کردیا گیا۔

عثمان خواجہ کا کہنا تھا کہ فلسطین میں متعدد بے گناہ لوگ مارے جاچکے ہیں، بچے، مائیں اور بزرگوں کو قتل کیا جارہا ہے، جب کہ بچوں کو صرف ان کے مذہب کی وجہ سے ماردینا سیاسی نہیں انسانی ایشو ہے۔

آسٹریلوی کھلاڑی نے کہا کہ میں اس لیے بات کررہا ہوں کہ ہم لوگ تبدیلی لاسکتے ہیں، لیکن افسوس جو عالمی لیڈرز تبدیلی لاسکتے ہیں وہ خاموش بیٹھے ہیں، ہمیں سیاسی لیڈرز پر دباؤ بڑھانے کی ضرورت ہے۔

خیال رہے کہ عثمان خواجہ نے پہلی بار فلسطینیوں کے حق میں آواز نہیں اٹھائی بلکہ وہ ماضی میں بھی اسرائیلی بربریت کے خلاف مختلف طریقوں سے احتجاج کرتے رہے ہیں، جس کا انہیں خمیازہ بھی بھگتنا پڑا۔

گزشتہ سال دسمبر میں پاکستان کے خلاف پرتھ ٹیسٹ کے دوران غزہ میں مسلمانوں پر وحشیانہ بمباری اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف عثمان خواجہ نے احتجاجاً سیاہ پٹی باندھ کر میچ میں شرکت کی، تاہم انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے اس حرکت کو قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ان پر فرد جرم عائد کردی۔

اس سے قبل عثمان خواجہ نے فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرنے کے لیے خصوصی جوتے پہن کر میچ میں شرکت کی تھی جس پر ’آزادی انسانی حق ہے‘ اور ’تمام انسانی جانیں برابر ہیں‘ جیسے نعرے درج تھے، تاہم کرکٹ آسٹریلیا اور آئی سی سی نے ان کے اس اقدام پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔

بعد ازاں، آسٹریلوی کھلاڑی نے آئی سی سی کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی، عثمان خواجہ کی جانب سے شیئر ویڈیو میں دیگر کھلاڑیوں کے بلے پر مخلتف مذہبی اور دیگر علامات دکھائی گئیں۔

واضح رہے کہ اسرائیل فوج کی جانب سے دو روز قبل غزہ کے محفوظ ترین علاقے رفح پر وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 45 معصوم شہریوں کی شہادت ہوئی تھی، غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک 36 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024