ٹی 20 ورلڈ کپ فائنل: سنسنی خیز مقابلے کے بعد جنوبی افریقہ کو شکست، بھارت نیا چیمپیئن بن گیا
امریکا اور ویسٹ انڈیز کی مشترکہ میزبانی میں ہونے والے آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل میں بھارت نے جنوبی افریقہ کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 7 رنز سے شکست دے کر 17 سال بعد ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کا عالمی چیمپیئن بن گیا۔
بارباڈوس میں ہونے والے فائنل میں جنوبی افریقہ کو شکست دے کر بھارت نے دوسری بار ٹائٹل اپنے نام کیا ہے۔
177 رنز کے ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ نے اچھا مقابلہ کیا تاہم وکٹیں گرنے اور شراکت قائم نہ ہونے کی وجہ سے میچ اس کے ہاتھ سے نکل گیا۔
ہینری کلاسن نے 52 رنز کر مزاحمت کی تاہم ان کے آؤٹ ہوتے ہی ہدف مشکل بن گیا اور بھارت باؤلرز نے میچ پر کنٹرول حاصل کرلیا۔
قبل ازیں جنوبی افریقہ کی دو وکٹیں 12 رنز پر گر گئیں جس کے بعد کوئنٹن ڈی کوک اور ٹرسٹن اسٹبز نے کچھ مزاحمت کی۔
اسٹبز 31 اور کوئنٹن ڈی کوک 39 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو میچ کا پانسہ پھر پلٹ گیا۔
تاہم ہینری کلاسن نے 27 گیندوں پر 52 رنز بنا کر ٹیم کو جیت کے قریب لاکھڑا کیا۔
آخری اوور میں وہ آؤٹ ہوئے تو میچ جنوبی افریقہ کے ہاتھ سے نکل گیا اور پوری ٹیم 20 اوورز میں 8 وکٹوں پر 169 رنز بنا سکی۔
جسپریت بمراہ، ارشدیپ سنگھ اور ہارڈک پانڈیا نے شاندار باؤلنگ کرتے ہوئے 2، 2 شکار کیے۔
بھارت نے آخری بار ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2007 میں جیتا تھا جبکہ 13 سال بعد بھارت نے کوئی آئی سی سی ایونٹ جیتا ہے۔
شاندار بلے بازی پر ویرات کوہلی کو میچ کا جبکہ جسپریت بمراہ کو پورے ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے پر ایونٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
بھارت کی اننگز
قبل ازیں بھارتی کپتان روہت شرما نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو 23 رنز پر ٹیم کی دو وکٹیں گر گئیں۔
روہت شرما 9 اور ریشبھ پنت بغیر کوئی رن بنائے کیشو مہاراج کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔
چوتھے نمبر پر بیٹنگ کے لیے آنے والے سوریا کمار یادیو 3 رنز بنا کر کگیسو ربادا کا شکار بنے۔
اس کے بعد ویرات کوہلی اور اکشر پٹیل کے درمیان 72 رنز کی اہم شراکت قائم ہوئی جس کے بعد اکشر پٹیل 47 قیمتی رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں مسلسل ناکام رہنے والے ویرات کوہلی نے بڑے میچ میں بڑی اننگز کھیلی اور نصف سنچری مکمل کی۔ وہ 59 گیندوں پر 74 رنز بنا کر مارکو جانسن کو وکٹ دے بیٹھے۔
شیوم ڈوبے 27 رنز بنا کر جانسن کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے۔
بھارتی ٹیم مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں پر 176 رنز بنانے میں کامیاب ہوئی۔
کیشو مہاراج نے 2، کگیسو ربادا، مارکو جانسن اور آنرخ نورکیا نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
دونوں ٹیمیں پہلی بار انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) فائنل میں مدمقابل تھیں، اس سے پہلے 2014 کے ٹی20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں بھارت اور جنوبی افریقہ کا مقابلہ ہوا تھا جس میں بھارت کو کامیابی ملی تھی۔
آئی سی سی ٹی20 ورلڈکپ کی تاریخ میں پہلی بار کسی بھی ٹیم نے ناقابل شکست رہتے ہوئے ورلڈ چیمپئن کا تاج اپنے سر سجایا ہے، کیوں کہ دونوں ہی ٹیمیں اب تک ناقابل شکست رہی تھیں۔
جنوبی افریقہ نے گروپ مرحلے میں بنگلہ دیش، سری لنکا، نیدرلینڈز اور نیپال کے خلاف فتوحات حاصل کیں اور سپر ایٹ مرحلے میں امریکا کے علاوہ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز جیسی مضبوط ٹیموں کو شکست دی، جبکہ سیمی فائنل میں افغانستان کو یکطرفہ مقابلے میں شکست دے کر پہلی بار فائنل میں رسائی حاصل کی۔
دوسری جانب بھارت نے اپنی مہم کا آغاز آئرلینڈ، پاکستان، امریکا کے خلاف جیت سے کیا، کینیڈا کے خلاف میچ بارش کی نذر ہوگیا، سپر ایٹ مرحلے میں بھارت نے افغانستان، بنگلہ دیش کے علاوہ آسٹریلیا کو شکست دی، جب کہ سیمی فائنل میں دفاعی چیمپئن انگلینڈ کو 68 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی۔