اسرائیل نے غزہ ہسپتال کے سربراہ سمیت 55 فلسطینیوں کو رہا کردیا
اسرائیل نے غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال ’الشفا‘کے سربراہ محمد ابو سلمیہ سمیت 55 فلسطینیوں کو رہا کردیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے غزہ کے ’الشفا ہسپتال‘ کے ڈائریکٹر محمد ابو سلمیہ کو 7 ماہ حراست میں رکھنے کے بعد رہا کردیا، ان کے ساتھ ہی درجنوں دیگر فلسیطینی قیدی بھی اپنے علاقوں میں واپس پہنچ گئے۔
غزہ کے وزارت صحت کے ایک ذرائع نے ان کی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ سال الشفا ہسپتال پر چھاپے کے دوران محمد ابو سلمیہ کو حراست میں لیا تھا۔
دیر البلاح میں الاقصیٰ ہسپتال کے ایک طبی ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ محمد ابو سلمیہ سمیت رہائی پانے والے دیگر فلسطینی خان یونس کے مشرق میں اسرائیل سے غزہ واپس آئے۔
ذرائع نے بتایا کہ رہائی پانے والوں میں سے 5 افراد کو الاقصیٰ ہسپتال لے جایا گیا اور دیگر افراد کو خان یونس کے ہسپتال منتقل کیا گیا۔
دیرالبلاح میں موجود اے ایف پی کے نمائندہ نے رہائی پانے والے افراد کے اہلخانہ سے ملنے کے جذباتی مناظر بھی ریکارڈ کیے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ قیدیوں کی رہائی سے متعلق رپورٹس کا جائزہ لے رہے ہیں۔
اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی اتمار بین گویر نے مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹوئٹر سابقہ ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ الشفا ہسپتال کے ڈائریکٹر کو درجنوں دیگر قیدیوں کے ہمراہ چھوڑ دیا گیا ہے۔
دوسری جانب، اسرائیل نے حماس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ غزہ کے ہسپتالوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کررہا ہے اور وہاں سے فوجی آپریشنز چلارہا ہے، تاہم 2007 سے غزہ کا کنٹرول سنبھالنے والی تنظیم حماس نے اسرائیلی فوج کے اس دعویٰ کو مسترد کیا ہے۔
فلسطینی حقوق کی تنظمیوں کی جانب سے مئی میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ الشفا ہسپتال کے ایک سینئر سرجن اسرائیل کی حراست میں انتقال کرگئے ہیں، اسرائیلی فوج نے اس بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا تھا۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے میں ایک ہزار 195 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے ۔
غزہ میں وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل کی جانب سے جوابی کارروائی میں اب تک 37 ہزار 877 افراد شہید ہوچکے ہیں جس میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہے۔