• KHI: Maghrib 7:25pm Isha 8:54pm
  • LHR: Maghrib 7:11pm Isha 8:49pm
  • ISB: Maghrib 7:22pm Isha 9:04pm
  • KHI: Maghrib 7:25pm Isha 8:54pm
  • LHR: Maghrib 7:11pm Isha 8:49pm
  • ISB: Maghrib 7:22pm Isha 9:04pm

ذوالفقار بھٹو کےخلاف بیان پر ایم کیو ایم معافی مانگے، گورنر مستعفی ہوں، شرجیل میمن

شائع July 1, 2024
انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو پر ملک تقسیم کرنے کا الزام لگانا شرمناک ہے — فوٹو: ڈان نیوز
انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو پر ملک تقسیم کرنے کا الزام لگانا شرمناک ہے — فوٹو: ڈان نیوز

سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے مطالبہ کیا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان ذوالفقار علی بھٹو کے خلاف بات کرنے پر معافی مانگے جبکہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری مستعفی ہوں۔

کراچی میں صوبائی وزیر توانائی ناصر حسین شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بلدیاتی اداروں میں ایم کیو ایم نے آدھے سے زائد اپنے کارکنان کو بھرتی کیا، ان کی رابطہ کمیٹی میں آدھے سے زیادہ سرکاری ملازم بیٹھتے ہیں، جبکہ ماضی میں سارے ٹارگٹ کلرز واٹربورڈ اور کے ایم سی کے ملازم ہوتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ حلفیہ کہتے ہیں ایم کیو ایم نے کبھی کسی باضابطہ ملاقات میں کوٹہ سسٹم ختم کرنے کا مطالبہ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو پر ملک تقسیم کرنے کا الزام لگانا شرمناک ہے، ایم کیو ایم اس پر معافی مانگے۔

شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ منہ توڑ جواب دینا ہمیں بھی آتا ہے لیکن ہم نہیں چاہتے کہ بدتمیزی کا جواب بدتمیزی سے دیں، ہم نہیں چاہتے کہ ہم نفرت کی سیاست بڑھائیں۔

انہوں نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کیا۔

قبل ازیں کراچی میں دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا تھا کہ 16 دسمبر 1971 کو سانحہ سقوط ڈھاکا کے چند دن بعد 22 یا 23 دسمبر کو ذوالفقار علی بھٹو نے اقتدار سنبھالا اور انہوں نے اِدھر ہم، ادھر تم کا نفرت انگیز نعرہ لگا کر پاکستان کی تقسیم کی سازش پر سیاسی مہر ثبت کی تھی، اسمبلیوں میں جانے والوں کو ٹانگیں توڑنے کی دھمکیاں دینے والے ذولفقار علی بھٹو کو دوسرا کام یہ دیا گیا کہ تعداد کے بعد اب معیار پر ہاتھ ڈالا جائے۔

انہوں نے کہا کہ 22 دسمبر 1971 کو اقتدار سنبھالا تھا اور 2 جنوری 1972 کو نیشنلائزیشن کے نام پر تمام اسکول، کالجز، بینک، انشورنس کمپنیاں، صنعت، تجارت کو نیشنلائزیشن کے نام پر جاگیرداری کی نذر کردیا، قومیانے کے بجائے ہتھیا لیا گیا۔

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر نے کہا کہ اس وقت ایم کیو ایم جیسی کوئی جماعت ہوتی تو ہم کم از کم عدالتوں میں کھڑے ہوتے، سندھ واحد صوبہ تھا جہاں شہری اور دیہی کے بعد لسانی تقسیم بھی موجود تھی، جس پنجاب سے بھٹو نے سب سے زیادہ نشستیں لی تھیں وہاں کے دیہی علاقوں میں کوٹہ سسٹم رائج نہیں کیا، ایک نسل پرست حکمران اور نسل پرست حکومت نے اس نسل پرستی اور تعصب کو پہلے قانون کا سہارا دیا اور پھر آئین کا درجہ دیا۔

کارٹون

کارٹون : 5 جولائی 2024
کارٹون : 4 جولائی 2024