• KHI: Fajr 4:20am Sunrise 5:49am
  • LHR: Fajr 3:26am Sunrise 5:04am
  • ISB: Fajr 3:22am Sunrise 5:04am
  • KHI: Fajr 4:20am Sunrise 5:49am
  • LHR: Fajr 3:26am Sunrise 5:04am
  • ISB: Fajr 3:22am Sunrise 5:04am

بجلی کے بلوں اور لوڈ شیڈنگ کے خلاف اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں تاجر برادری کا احتجاج

شائع July 1, 2024
فائل فوٹو: ڈان
فائل فوٹو: ڈان

بجلی کے بلوں میں اضافے اور لوڈ شیڈنگ کے خلاف وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ساتھ ساتھ پشاور اور کوئٹہ میں بھی تاجر برادری نے احتجاج کیا اور حکومت کی جانب سے عائد کیے گئے ٹیکسز واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں تاجر برادری کے احتجاج کی قیادت صدر مرکزی انجمن تاجران عبدالرحیم کاکڑ نے کی۔

احتجاج کے دوران مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ بجلی کے بلوں کے ٹیکسز میں اضافہ ظالمانہ اقدام ہے، مہنگائی برداشت سےباہر ہوگئی ہے اور بجلی کے بھاری بلوں کے باعث کاروبار جاری رکھنا مشکل ہو گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان بھر میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ جاری ہے اور حکومت کو خبردار کیا کہ اگر بجلی کے بلوں میں ظالمانہ ٹیکس واپس نہ لیے تو احتجاج جاری رہے گا۔

دوسری جانب بجلی کے بلوں میں اضافے اور ٹیکسز پر خیبر پختونخوا کی تاجر تنظیمیں بھی سراپا احتجاج ہیں اور تاجروں نے بڑی تعداد میں اشرف روڈ پر احتجاج کیا۔

پشاور میں کیے گئے احتجاج کی قیادت خیبر پختونخوا تاجر اتحاد کے صدر ملک مہر الہی نے کی جہاں مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔

اس موقع پر صدر خیبر پختونخوا تاجر اتحاد ملک مہر الہی نے کہا کہ آج پورے پاکستان میں تاجر برادی کا احتجاج ہے اور مطالبہ کیا کہ بجلی کے بلوں میں اضافے کو حکومت واپس لے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے جو نئے ٹیکسز بھی نافذ کیے جا رہے ہیں اسے بھی ختم کیا جائے اور اگر حکومت نے مطالبات منظور نہ کیے تو احتجاج کے بعد ہڑتال کی کال دیں گے۔

بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی تاجروں نے احتجاج کیا اور مظاہرین نے بجلی سستی کرنے، ٹیکسوں کے خاتمے اور منصفانہ بلنگ کا مطالبہ کیا۔

آل پاکستان انجمن تاجران کی جانب سے اسلام آباد کے آبپارہ چوک پر احتجاج کیا گیا اور انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے حکومت سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے کہا کہ بجلی کے بلوں میں ٹیکسوں اور سلیب سسٹم کی مد میں لوٹ مار جاری ہے اور بجلی بلوں پر ٹیکس ختم نہ کیے گئے تو شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جائے گی۔

ہاتھوں میں بجلی کے بل تھامے مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ بجلی بلوں میں ظالمانہ اضافہ ناقابل قبول ہے لہٰذا حکومت عوام پر ظلم بند کرے۔

کارٹون

کارٹون : 5 جولائی 2024
کارٹون : 4 جولائی 2024