• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

حکومت نے ’ایکس‘ کو ملکی سلامتی کیلئے خطرہ قرار دے دیا، بحالی سے انکار

شائع July 8, 2024
فائل فوٹو: ایکس
فائل فوٹو: ایکس

ملک میں انٹرنیٹ اور ایکس کی بندش کے معاملے پر سندھ ہائی کورٹ میں جواب جمع کرواتے ہوئے وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ایکس بحال نہیں ہوسکتا۔

ڈان نیوز کے مطابق اپنی رپورٹ میں وزارت داخلہ نے ایکس کو ملکی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے بتایا کہ وزارتِ داخلہ کا کام پاکستان کے عوام کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے، ایکس پر پابندی سے پہلے تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں ایکس پر پابندی آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی نہیں ہے، آرٹیکل 19 آزادی اظہار رائے کی اجازت دیتا ہے، تاہم آزادی اظہار رائے پر قانون کے مطابق کچھ پابندی بھی ہوتی ہیں، سوشل میڈیا اور ایکس پر ملکی اداروں کےخلاف نفرت انگیز مواد اپ لوڈ کیا جاتا ہے، ایکس ایک غیر ملکی کمپنی ہے جس کو متعدد بار قانون پر عمل درآمد کا کہا گیا ہے۔

وزارت داخلہ کے جواب میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ان پاس عارضی طور پرایکس کی بندش کے علاؤہ کوئی راستہ نہیں تھا، 17 فروری کو وزارت داخلہ نے ایکس فوری طور بند کرنے کا کہا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ایکس ایک غیر ملکی کمپنی ہے، جس نے پاکستان کےساتھ کوئی ایم او یوسائن نہیں کر رکھا تھا تاہم بعد میں ایم او یو سائن کرنے اور ملکی قوانین پر عملدرآمد کی یقین دہانی پر اسے کھول دیا گیا، بعد ازاں ملکی قوانین کی خلاف ورزی کی صورت میں ایکس پر پابندی کے سوائے کوئی راستہ نہیں تھا۔

وزارت داخلہ کے مطابق ملکی سیکیورٹی اور وقار کے لیے ایکس پر پابندی لگائی ہے، حساس اداروں کی رپورٹ کی روشنی میں ایکس پر پابندی عائد کی گئی ہے، کچھ عناصر ایکس کے ذریعے ملک میں عدم استحکام پھیلانا چاہتے ہیں، وزرات

وزارت داخلہ نے بتایا کہ نہ صرف پاکستان بلکہ دیگر ممالک بھی سوشل میڈیا پرپابندی لگاتے رہتے ہیں۔

انہوں نے استدعا کی کہ درخواست ناقابل سماعت ہے ، ملکی مفاد میں اسے مسترد کی جائے۔

یاد رہے کہ رواں سال**17 اپریل** کو سندھ ہائی کورٹ نے ایک ہفتے میں ایکس کی بندش سے متعلق جواب جمع کرانے کی ہدایت جاری کی تھی۔

واضح رہے کہ 5 مارچ کو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ملک بھر میں سوشل میڈیا سائٹ ’ایکس‘ کی بندش پر سندھ ہائی کورٹ میں جواب جمع کروادیا تھا۔

قبل ازیں 22 فروری کو سندھ ہائی کورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو ملک بھر میں سوشل میڈیا سائٹ ’ایکس‘ کو مکمل طور پر بحال کرنے کا حکم دیا تھا۔

سندھ ہائی کورٹ نے پی ٹی اے اور دیگر فریقین سے اس حوالے سے آئندہ سماعت پر تفصیلی جواب طلب کرتے ہوئے پی ٹی اے کو بلا جواز انٹر نیٹ ویب سائٹس ایکس سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم بند کرنے سے روک دیا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان میں رواں سال 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے چند دن بعد ہی ایکس کی سروس بند کردی گئی تھی جو تاحال بند ہے۔

پاکستان بھر میں 17 فروری سے بند ہونے والی ’ایکس‘ کی سروس تاحال بلا تعطل بحال نہیں ہوسکی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024