• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

بجلی کے بلوں میں میونسپل ٹیکس وصولی کا کیس: میئر کراچی کو نوٹس جاری

شائع July 23, 2024
میئر کراچی  مرتضٰی وہاب   — فائل فوٹو:
میئر کراچی مرتضٰی وہاب — فائل فوٹو:

سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں بجلی کے بلوں کے ذریعے میونسپل ٹیکس کی وصولی کے خلاف کیس میں رہنما پیپلز پارٹی و میئر کراچی مرتضٰی وہاب کو نوٹس جاری کردیے۔

ڈان نیوز کے مطابق عدالت نے جماعت اسلامی کی میئر کراچی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر مرتضٰی وہاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے رہنما پیپلز پارٹی سے 7 اگست تک جواب طلب کرلیا۔

دوارن سماعت جماعت اسلامی کے وکیل عثمان فاروق نے دلائل دیے کہ میئر کراچی مرتضٰی وہاب نے عدالت کے 29 مئی 2024 کے احکامات کی خلاف ورزی کی ہے عدالت حکم کے مطابق یوٹیلیٹی ٹیکس کے الیکٹرک کے ذریعے وصولی کے بارے میں تفصیلی بحث ضروری تھی، مئیر کراچی نے اس معاملے پر کمیٹیوں کو بریف کیا نا ایوان میں بحث کا موقع دیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کے ایم سی کے ایوان میں ضمنی ایجنڈے کے تحت یوٹیلیٹی ٹیکس کی وصولی کی قرار داد منظور کرالی، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی اراکین کو اعتماد میں بھی نہیں لیا گیا تھا ، عدالت کے حکم کے مطابق 300 یونٹ کے صارفین کو ایم یو سی ٹی چارجز سے استثنیٰ دینا تھا لیکن صرف دو سو یونٹ والوں کو ایم یو سی ٹی چارجز سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔

وکیل نے استدعا کی کہ ایم یو سی ٹی ٹیکس کے نفاذ سے متعلق حکم امتناع جاری کیا جائے، اس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ دوسرے فریق کو سنے بغیر حکم امتناع کیسے جاری کردیں؟ وکیل نے جواب دیا کہ کوئی مختصر تاریخ دی جائے تاکہ کراچی کی عوام کا نقصان نا ہو۔

بعد ازاں عدالت نے رہنما پیپلز پارٹی مرتضٰی وہاب سے 7 اگست تک جواب طلب کرلیا۔

یاد رہے کہ 15 جون کو کراچی میں بجلی کے بلوں کے ذریعے میونسپل ٹیکس کی وصولی کے خلاف جماعت اسلامی نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی تھی۔

سندھ ہائی کورٹ میں درخواست میونسپل کارپوریشن کے اپوزیشن لیڈر جماعت اسلامی کے سیف الدین ایڈووکیٹ نے عثمان فاروق ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر کی۔

درخواست کے مطابق میئر کراچی نے میونسپل ٹیکس وصولی کے معاملے پر کمیٹی کے قیام اور کونسل سے منظوری کا بیان حلفی جمع کروایا تھا، میئر کراچی نے کے الیکٹرک کی جانب سے سروسز چارجز کے علاوہ اضافی کٹوتی نا ہونے کی یقین دہانی کروائی تھی۔

درخواست میں کہا گیا کہ میئر کراچی نے 300 یونٹ سے کم استعمال والے صارفین پر ٹیکس نا لگانے کی یقین دہانی کروائی تھی، اور میونسپل کمشنر نے 31 مئی کو کمیٹی کے قیام کا نوٹی فکیشن بھی جاری کیا، میئر کراچی کمیٹی کے سربراہ اور دیگر 8 اراکین کمیٹی کا حصہ تھے۔

درخواست گزار نے کہا کہ 3 جون کو پہلی میٹنگ میں تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر کا تنازعہ سامنے آیا، پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر نے تنازعہ حل کرکے اگلے روز میٹنگ کی یقین دہانی کروائی لیکن اسی دن میئر کراچی نے پیپلز پارٹی کے ارکان کے ساتھ میٹنگ کی اور اپوزیشن جماعتوں کو میٹنگ کے لئے اطلاع نہیں دی گئی۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ 10 جون کو سٹی کونسل کے اجلاس میں میونسپل ٹیکس کا معاملہ ایجنڈے میں شامل ہی نہیں تھا، میئر کراچی نے واضح طور پر عدالت میں جمع کروائی گئی بیان حلفی کی خلاف ورزی کی ہے، میئر کراچی کو کے الیکٹرک سے میونسپل ٹیکس کی وصولی کے معاہدے سے روکا جائے۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024