امریکی انتخابی سروے میں صدارتی امیدوار کاملا ہیرس کو ڈونلڈ ٹرمپ پر برتری
امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے صدارتی انتخابات کی دوڑ سے باہر ہونے کے بعد وائٹ ہاؤس کی اگلی مکین بننے کی امیدوار نائب صدر کاملا ہیرس کو ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر 2 پوائنٹس کی برتری حاصل ہوگئی۔
انہیں یہ برتری غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹڑز کی جانب سے کیے گئے سروے میں سامنے آئی ہے۔
گزشتہ ہفتے کیے گئے سروے کے مطابق اتوار کے روز صدارتی دوڑ سے باہر والے جو بائیڈن پر ڈونلڈ ٹرمپ کو 2 پوائنس برتری حاصل تھی۔
یہ تازہ ترین سروے پیر اور منگل کو کیا گیا جب کہ اس سے قبل ری پبلکن نیشنل کنونشن منعقد کیا گیا جہاں ڈونلڈ ٹرمپ نے باقاعدہ بطور امیدوار اپنی نامزدگی قبول کی جب کہ جو بائیڈن نے اتوار کے روز دوڑ سے باہرہونے اور کاملا ہیرس کی حمایت کرنے کا اعلان کیا۔
کاملا ہیرس جن کے بارے میں ان کی انتخابی مہم ٹیم کا کہنا ہے کہ انہیں ڈیموکریٹک نامزدگی مل چکی ہے، انہیں نیشنل پول میں ڈونلڈ ٹرمپ پر 42 کے مقابلے میں 44 پوائنٹس ملے۔
کاملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ نے 15 اور 16 جولائی کے پول میں 44 پوائنٹس حاصل کیے تھے جب کہ یکم اور 2 جولائی کو کیے گئے سروے میں ٹرمپ کو ایک پوائنٹ کی برتری تھی۔
قومی سطح پر کیے گئے سرویز کسی سیاسی امیدوار کے لیے امریکی شہریوں کی حمایت کے حوالے سے اہم اشارے دیتے ہیں جب کہ چند ریاستوں کے نتائج خاص طور پر امریکی الیکٹورل کالج میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور فیصلہ کرتے ہیں کہ کس امیدوار نے صدارتی انتخاب جیتا۔
ٹرمپ کی انتخابی مہم ٹیم نے کاملا ہیرس کی برتری کو غیر اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ بطور صدر نامزدگی کی وجہ سے ملنے والی میڈیا کوریج کے باعث ان کی مقبولیت میں عارضی اضافے کی توقع تھی۔
تقریبا 56 فیصد رجسٹرڈ ووٹرز نے اس بیان سے اتفاق کیا کہ 59 سالہ کاملا ہیرس ذہنی طور پر زہادہ تیز ہیں اور چینلجز سے نمٹنے کی زیادہ قابلیت رکھتی ہیں جبکہ 49 فیصد نے 78 سالہ ٹرمپ کے بارے میں ایسا کہا، صرف 22 فیصد ووٹرز نے امریکی صدر جو بائیڈن کے بارے میں اس طرح کے خیالات کا اظہار کیا۔
81 سالہ جو بائیڈن، اپنے مخالف ٹرمپ کے ساتھ مباحثے کے بعد جس میں ان کی زبان لڑکھراتی رہی اور وہ سابق صدر کے جھوٹ سمیت دیگر حملوں کو جارحانہ طور پر چیلنج نہیں کرسکے، صدارتی دوڑ سے دست بردار ہوگئے تھے۔
80 فیصد ڈیموکریٹک ووٹرز نے کہا کہ انہوں نے جو بائیڈن کی حمایت کی جب کہ 91 فیصد ووٹرز نے کاملا ہیرس کے بارے میں ایسا کہا، اس کے علاوہ تین تہائی ڈیموکریٹک ووٹرز نے کہا کہ وہ اس بیان سے اتفاق کرتے ہیں کہ پارٹی اور ووٹرز کو کاملا ہیرس کی حمایت کرنی چاہیے جب کہ صرف ایک تہائی ووٹرز نے کہا کہ پارٹی کی جانب سے نامزدگی حاصل کرنے کے لیے متعدد امیدواروں کو مقابلہ کرنا چاہیے۔