• KHI: Zuhr 12:22pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:53am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:58am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:22pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:53am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:58am Asr 3:22pm

ترکیہ کی عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کیخلاف مقدمے میں شامل ہونے کی درخواست

شائع August 8, 2024
— فائل فوٹو/ رائٹرز
— فائل فوٹو/ رائٹرز

ترکیہ نے جنوبی افریقہ کی جانب سے عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں غزہ میں اسرائیل کے خلاف دائر نسل کشی کے مقدمے میں شامل ہونے کے لیے باضابطہ طور پر درخواست دائر کر دی۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ترکیہ نے مئی میں اس مقدمے باضابطہ طور پر شامل ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس حوالے سے ضروری قانونی تیاری کی جا رہی ہے۔

ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے بتایا کہ اس مقدمے میں شامل ہونے کی باضابطہ درخواست دے دی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ (ایکس) پر ہاکان فیدان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو نسل کشی کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور اسرائیل اور اس کے حامیوں پر ضروری دباؤ ڈالنا چاہیے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ترکیہ ایسا کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گا، اس حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ مقدمے میں شمولیت کا حتمی فیصلہ عدالت کرے گی۔

واضح رہے کہ جنوبی افریقہ نے دسمبر میں اسرائیل کے خلاف غزہ میں ریاستی سرپرستی میں نسل کشی کا الزام لگاتے ہوئے مقدمہ دائر کیا تھا۔

جنوری میں آئی سی جے نے اسرائیل کو حکم دیا تھا کہ وہ کسی بھی ایسی کارروائی سے باز رہے جو نسل کشی کنونشن کے تحت آسکتی ہے اور اسرائیل اس بات کو یقینی بنائے کہ اس کی فوج فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کی کوئی کارروائی نہیں کرے گی۔

اسرائیل نے متعدد دفعہ اس مقدمے میں عائد کیے گئے نسل کشی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا، اسرائیل نے عدالت میں یہ دلیل دی ہے کہ غزہ میں اس کی کارروائیاں اپنے دفاع کے لیے ہیں اور اس نے گزشتہ سال 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملہ کر کے 1200اسرائیلیوں اور غیر ملکیوں کو ہلاک کرنے والے حماس کے کارکنان کو نشانہ بنایا ہے۔

واضح رہے کہ 10 مہینوں میں غزہ میں 39 ہزار 600 سے زیادہ فلسطینی شہید اورلاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں اور زیادہ تر علاقے کو تباہ کر دیا گیا ہے جس کے نتیجے میں انسانی بحران سامنے آیا ہے۔

یاد رہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے جنوری میں کہا تھا کہ ترکیہ آئی سی جے میں اس مقدمے کے لیے دستاویزات فراہم کر رہا ہے۔ اس حوالے سے جون میں اسپین نے بھی اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین قانونی ادارے آئی سی جے کو معاملے مداخلت کرنے کا کہا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2024
کارٹون : 3 دسمبر 2024