• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

شاہ محمود قریشی نے پیپلز پارٹی کو ’دونوں جانب سے کھیلنے‘ پر تنقید کا نشانہ بنا دیا

شائع August 9, 2024
—فائل فوٹو بشکریہ فیس بک
—فائل فوٹو بشکریہ فیس بک

سابق وزیر اعظم عمران خان سمیت تحریک انصاف کے بہت سے رہنماؤں نے بار بار موجودہ سیٹ اپ کے زوال کی پیش گوئی کی ہے، تاہم پارٹی کے ایک اور سرکردہ رہنما نے اس بارے میں ایک نادر اشارہ پیش کیا ہے کہ وہ کیوں سمجھتے ہیں کہ حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کوٹ لکھپت جیل میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے قید پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے مسلم لیگ (ن) کی اہم اتحادی پیپلز پارٹی کو دونوں جانب سے کھیلنے پر تنقید کردی۔

لاہور میں انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) میں سماعت کے بعد شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا دعویٰ ہے کہ وہ حکومت کا حصہ نہیں ہے، لیکن وہ اقتدار میں رہنے سے منسلک مراعات سے لطف اندوز ہوتی رہتی ہے۔

سابق وزیر خارجہ کی جانب سے اس بیان کو سیاسی مبصرین بڑی دلچسپی سے دیکھ رہے ہیں، سابق وزیر خارجہ عمران خان کی طرح میڈیا سے بات نہیں کرتے۔

یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ انہیں جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈالنے سے پہلے، شاہ محمود قریشی پی ٹی آئی کے تنظیمی ڈھانچے میں بظاہر عمران خان کے وارث تھے، وہ پارٹی میں سب سے زیادہ جڑے ہوئے سیاسی کھلاڑیوں میں سے بھی ہیں اور پیپلز پارٹی کے بارے میں بہت زیادہ بصیرت رکھتے ہیں کیونہ یہ ایک ایسی جماعت ہے جس کے ساتھ ان کا ماضی میں طویل اور قریبی تعلق رہا ہے۔

حالیہ مہینوں میں پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے درمیان ممکنہ رابطوں کی افواہیں گردش کر رہی ہیں، ان کو اس وقت اہمیت حاصل ہوئی جب سابقہ ​​نے پنجاب میں فیصلہ سازی میں انہیں شامل نہ کرنے، یا پی ٹی آئی پر پابندی لگانے جیسے اہم فیصلوں پر ان سے مشاورت کرنے پر حکمران مسلم لیگ (ن) کے خلاف اپنی خدشات کا اظہار کیا تھا۔

دریں اثنا، اپنے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس کی سماعت کے بعد اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے ایک بار پھر پیش گوئی کی کہ دو ماہ میں حکومت کا وقت ختم ہونے کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ کسی قسم کی ڈیل کے خواہاں نہیں ہیں بلکہ ملک کی خاطر مذاکرات چاہتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024