• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

کراچی: مارچ سے اگست تک کانگو وائرس سے 3 افراد جاں بحق

شائع August 15, 2024
— فوٹو: رائٹرز
— فوٹو: رائٹرز

کراچی اور بلوچستان میں مارچ سے اگست تک کانگو وائرس کے 14 کیسز سامنے آئے جب کہ وائرس کے باعث 3 مریض دوران علاج انتقال کرگئے۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق ترجمان محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ کراچی کے ضلع جنوبی میں 3، ضلع ملیر اور ضلع وسطی سے 2،2، ضلع کورنگی، ضلع غربی میں ایک ایک کیسز رپورٹ ہوئے۔

ترجمان کے مطابق بلوچستان سے آنے والے 5 مریضوں کو کراچی کے مختلف ہسپتالوں میں طبی امداد دی گئی۔

محکمہ صحت کی جانب سے یہ اعداد و شمار ایسے وقت میں جاری کیے گئے جب کہ کانگو اور افریقہ میں ایم پاکس(منکی پاکس) کی نئی قسم کے پھیلنے کے پیش وائرس سے نمٹنے کی تیاریوں کے سلسلے میں وفاقی حکومت کی جانب سے ملک بھرکے داخلی راستوں پر اسکریننگ نظام مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

رجمان این سی او سی کے مطابق وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ نے ملک بھر کے تمام ایئرپورٹس کو ایم۔پاکس سے بچاؤ کے حوالے سے الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز براعظم افریقہ میں ایم پاکس(منکی پاکس) کے حوالے سے ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد عالمی ادارہ صحت نے بھی منکی پاکس کے پھیلاؤ کے پیش نظر عالمی ہیلتھ ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کردیا تھا۔

وائرل انفیکشن قریبی رابطے سے پھیلتا ہے جس کی علامات میں فلو اور پیپ سے بھرے دانے شامل ہیں، یہ عموماً خطرناک نہیں ہوتی لیکن بیماری مہلک شکار اختیار کرنے پر یہ جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔

عالمی سطح پر کسی بیماری کے خلاف عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد اعلیٰ ترین تحقیق، فنڈنگ ​​اور بین الاقوامی صحت عامہ کے اقدامات اور بیماری پر قابو پانے کے لیے تعاون میں تیزی آتی ہے۔

کانگو میں بیماری کا پھیلاؤ ایک وبا سے ہوا تھا جسے کلیڈ I کہا جاتا ہے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وائرس کی نئی شکل کلیڈI بی جسمانی رابطے سمیت قریبی تعامل کی وجہ سے تیزی سے پھیل سکتی ہے۔

یہ وائرس کانگو سے پڑوسی ممالک میں برونڈی، کینیا، روانڈا اور یوگنڈا میں پھیل گیا ہے جس کے بعد عالمی ادارہ صحت نے کارروائی کا فیصلہ کیا۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ اس وبا کو روکنے اور جان بچانے کے لیے ایک مربوط بین الاقوامی اقدامات ضروری ہیں۔

افریقہ کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن نے کہا کہ اس سال اب تک براعظم افریقہ میں منکی پاکس کے 17ہزار سے زیادہ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں اور اس مرض کا شکار ہو کر 517 افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔

ان کیسز میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 160 فیصد اضافہ ہوا ہے اور اب تک 13 ممالک میں یہ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

منکی پاکس کلیڈ IIبی کی ایک مختلف شکل 2022 میں عالمی سطح پر پھیلی تھی جہاں یہ بیماری زیادہ تر مردوں کے مابین جسمانی تعلق سے پھیلتی ہے جس کے سبب عالمی ادارہ صحت نے عالمی سطح پر ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کردیا تھا تاہم 10ماہ بعد ایمرجنسی ختم کردی گئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024