• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

گیس نرخوں میں ایڈجسٹمنٹ سے متعلق میکانزم کیلئے اوگرا آرڈیننس میں ترامیم تجویز کرنے کی ہدایت

شائع August 18, 2024
فوٹو: ریڈیو پاکستان
فوٹو: ریڈیو پاکستان

وفاقی حکومت نے گیس کے نرخوں میں ماہانہ یا سہ ماہی بنیادوں پر ایڈجسٹمنٹ کے لیے ایک میکانزم متعارف کرانے کے لیے پیٹرولیم ڈویژن کو اوگرا آرڈیننس میں مناسب ترامیم تجویز کرنے کی ہدایت کردی۔

سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کی خبر کے مطابق نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار کی زیر صدارت پیٹرولیم سیکٹر کی ای اینڈ پی کمپنیوں کو درپیش مسائل پر غور کے لیے قائم کردہ کمیٹی کا پہلا اجلاس منعقد ہوا۔

اس موقع پر مقامی اور غیر ملکی ای اینڈ پی کمپنیوں کے سربراہان نے سرکلر قرضے کے بڑھنے کی وجہ سے سیکٹر کی سکیورٹی اور استحکام سے متعلق خدشات بارے میں اجلاس کو آگاہ کیا گیا۔

کمیٹی کے نجی شعبے کے اراکین نے بھی ڈاؤن اسٹریم گیس سیکٹر سے متعلق اپنے خدشات کا اظہار کیا اور اس کے استحکام کو بہتر بنانے کے لیے نجی کمپنیوں کے لیے سیکٹر کو کھولنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اجلاس کے دوران تفصیلی بحث و مباحثے کے بعد پیٹرولیم ڈویژن کو صنعت اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ قریبی تعاون سے کام کرنے کی ہدایت کی گئی۔

فورم نے پیٹرولیم ڈویژن کو اوگرا آرڈیننس میں مناسب ترامیم تجویز کرنے کی بھی ہدایت کی تاکہ گیس کے نرخوں میں ماہانہ یا سہ ماہی بنیادوں پر ایڈجسٹمنٹ کے لیے ایک میکانزم متعارف کرایا جا سکے۔

سیکیورٹی کے مسائل پر فورم نے داخلہ ڈویژن کو ہدایت کی کہ وہ ای اینڈ پی کمپنیوں اور دیگر سٹیک ہولڈرز کے ساتھ قریبی تعاون سے ۱قدامات کرے۔

اسحٰق ڈار نے توانائی کی حفاظت اور اقتصادی ترقی کے لیے پیٹرولیم سیکٹر کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے صنعت کے مسائل حل کرنے کے لیے ایکشن پلان ترتیب دینے، مقامی اور غیر ملکی کمپنیوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام کرنے کے عزم کا اظہار کیا جس سے شعبہ میں مزید سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مدد ملے گی۔

داخلہ ڈویژن کو یہ بھی ذمہ داری دی گئی کہ وہ چیلنجنگ علاقوں میں آپریشنز کے لیے سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے وفاقی اور صوبائی سطح پر وقف ون ونڈو سہولت کا نظام تیار کرے۔

اجلاس میں پیٹرولیم، خزانہ و محصولات اور توانائی کے وزرا سمیت کمیٹی کے دیگر سرکاری و نجی شعبے کے ارکان نے شرکت کی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024